بیجنگ (لاہورنامہ) چینی وزارت خارجہ کی پریس کانفرنس میں ترجمان ماؤ نینگ نے کہاکہ فلپائن کا ایک سپلائی جہاز، ایک سرکاری جہاز اور کوسٹ گارڈ کے دو جہاز چینی حکومت کی اجازت کے بغیر چین کے نانشا جزائر میں رین آئی ریف سے ملحقہ پانیوں میں گھس آئے اور رین آئی ریف پر غیر قانونی طور پر ٹھہرے ہوئے جنگی جہاز تک تعمیراتی سامان پہنچانے کی کوشش کی۔
منگل روز تر جمان نے کہا کہ اس دوران فلپائنی جہاز نے چینی کوسٹ گارڈ کے جہاز کی وارننگ کو نظر انداز کیا، رین آئی ریف جھیل میں داخل ہونے پر اصرار کیا اور جائے وقوعہ پر موجود چینی کوسٹ گارڈ کے جہاز کو خطرناک انداز میں ٹکر مار دی۔ فلپائن کے مذکورہ بالا اقدامات نے چین کے اقتدار اعلیٰ کی سنگین خلاف ورزی کی اور چینی بحری جہازوں اور اہلکاروں کی حفاظت کو خطرے میں ڈال دیا۔
چینی کوسٹ گارڈ نے فلپائنی بحری جہازوں کے خلاف ملکی اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق ضروری اقدامات کیے اور متعلقہ آپریشن پیشہ ورانہ،معقول اور قانونی تھا۔ چینی وزارت خارجہ نے فلپائن سے سخت احتجاج کیا ہے۔رین آئی ریف چین کے نانشا جزائر کا حصہ ہے۔ چین کا نانشا جزائر بشمول رین آئی ریف اور اس سے ملحقہ پانیوں پر ناقابل تردید اقتدار اعلیٰ ہے۔ یہ طویل مدتی تاریخی عمل میں تشکیل اور قائم کیا گیا تھا اور یہ اقوام متحدہ کے چارٹر سمیت بین الاقوامی قانون کے مطابق ہے۔
حال ہی میں رین آئی ریف کے پانیوں میں بہت مرتبہ ہنگامی صورتحال پیدا ہوئی ہے اور اس کی ذمہ داری پوری طرح فلپائن پر عائد ہوتی ہے۔ اس کی اصل وجہ یہ ہے کہ فلپائن نے اپنا وعدہ توڑ تے ہوئے اور غیر قانونی طور پر وہاں ٹھہرے جنگی جہازوں کو ہٹانے سے انکار کر دیا، اور مستقل قبضے کے حصول کے لیے ان پر بڑے پیمانے پر کمک پہنچانے کی کوشش کی۔
چین فلپائن کی جانب سے رین آئی ریف پر حملہ کرنے اور اس پر قبضہ کرنے کی کوشش کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ چین نے متعدد سطحوں اور چینلز کے ذریعے فلپائن پر اپنا پختہ موقف واضح کیا ہے اور فلپائن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بڑے پیمانے پر مرمت اور کمک کے لیے تعمیراتی سامان کو غیر قانونی طور پر وہاں موجود جنگی جہازوں تک نہ لے جائے، اور رین آئی ریف پر صورتحال کو مناسب طریقے سے سنبھالنے کے لیے اقدامات کی تجویز پیش کی ہے۔
تاہم، فلپائن چین کی خیر سگالی، خلوص اور تحمل کو نظر انداز کرتا ہے، اپنے ہی وعدوں کی خلاف ورزی کرتا ہے، رین آئی ریف کے پانیوں میں خلاف ورزی، اشتعال انگیزی اور پریشانی پیدا کررہا ہے، اور غلط معلومات پھیلارہا ہے اور صورت حال بڑھا چڑھا کر پیش کررہا ہے۔
یہ بین الاقوامی قانون اور جنوبی بحیرہ چین میں فریقین کے طرز عمل سے متعلق اعلامیہ کی سنگین خلاف ورزی ہے اور چین کے علاقائی اقتدار اعلیٰ اور سمندری حقوق اور مفادات کی سنگین خلاف ورزی ہے۔