چین اور ویتنام

چین اور ویتنام کو مضبوطی سے آگے بڑھنا چاہئے، شی جن پھنگ

ہنوئی (لاہورنامہ) چینی صدر شی جن پھنگ نے ہنوئی میں ویتنام کی قومی اسمبلی کے صدر اونگ دین ہیو سے ملاقات کی۔

بدھ کے روز شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ اس سال چین اور ویتنام کے درمیان جامع اسٹریٹجک تعاون کی شراکت داری کے قیام کی 15 ویں سالگرہ ہے۔

گزشتہ روز انہوں نے کمیونسٹ پارٹی آف ویتنام کے جنرل سیکریٹری نگوین فو ٹرونگ کے ساتھ مل کر  اسٹرٹیجک اہمیت کے حامل  چین ویتنام ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کا اعلان کیا، جس سے بیرونی دنیا کو دو سوشلسٹ ممالک کے اتحاد، دوستی  اور مشترکہ ترقی کا  مثبت پیغام دیا گیا  ۔

شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ نئی صورتحال میں  فریقین کو  اسٹرٹیجک بلندی اور دور اندیشی سے چین ویتنام تعلقات کو   دیکھتے ہوئے دوستی اور تعاون کے راستے پر مضبوطی سے آگے بڑھنا چاہئے۔ سب سے پہلے، ہمیں دو طرفہ تعلقات کی اچھی رہنمائی کرنی ہے. دوسرا،  عملی تعاون کو فروغ دیا جائے۔ تیسرا  باہمی  مسائل اور تنازعات پر بہتر انداز میں کنٹرول کیا جائے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ دونوں جماعتوں اور دونوں ممالک کے   رہنماؤں کی افہام و تفہیم اور آمادگی کو عملی اقدامات میں تبدیل کیا جائے اور بحری تعاون بالخصوص مشترکہ  ترقی کو مسلسل فروغ دیا جائے۔

شی جن پھنگ نے  امید ظاہر کی  کہ دونوں ممالک کی مقننہ باہمی تبادلوں اور تعاون کو گہرا کرتی رہے گی اور چین ویتنام ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لئے رائے عامہ کی بنیاد کو مستحکم کرنے میں مثبت کردار ادا کرے گی۔

 اونگ دین ہیو نے کہا کہ ویتنام کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے حکمران فلسفے سے مکمل طور پر متفق ہے اور ویتنامی قومی اسمبلی اور چین کی قومی عوامی کانگریس کے درمیان تعلقات ویتنام چین جامع اسٹریٹجک تعاون کی شراکت داری کا ایک اہم حصہ ہیں۔

ویتنام کی قومی اسمبلی دونوں جماعتوں کے جنرل سیکریٹریز کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر ایمانداری سے عمل درآمد کرے گی، دونوں ممالک کے درمیان روایتی دوستی اور تزویراتی باہمی اعتماد کو مستحکم کرے گی اور ویتنام  چین ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کےلئے   رائے عامہ کی ٹھوس بنیاد رکھے گی۔