اسلام آباد(ویب ڈیسک )پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے کنسلٹنٹ نیورو لوجسٹ ڈاکٹر حارث ماجد نے ملٹی پل سکلوریسز (multiple sclerosis)جیسی پچیدہ بیماری کے بارے میں آگہی فراہم کردی ۔
معروف نیورولوجسٹ ڈاکٹر حارث ماجد کا کہنا تھا کہ ملٹی پل سکلوریسز سینٹرل نروس سسٹم کی بیماری ہے جو کہ دماغ ،ریڑھ کی ہڈی اور بصری اعصاب کو متاثر کرسکتی ہے،عام طور پر اسے ایک بیماری سمجھا جاتا ہے لیکن یہ بیماری مختلف افراد میں مختلف طریقے سے پائی جاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملٹی پل سکلوریسز نوجوان افراد میں نان ٹرامیٹک ڈس ایبیلیٹی کاسب سے زیادہ سبب بن رہی ہے ،یہ بیماری عام طور پر 20سال سے 40سال تک کے افراد کے درمیان پائی جاتی ہے ،یہ بیماری مردوں اور خواتین کے درمیان ایک جیسی ہے،ملٹی پل سکلوریسز کی صحیح وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی ہے ۔
ڈاکٹر حارث ماجد نے کہا کہ یہ بیماری لوگوں پر حملہ کر کے انہیں روز مرہ کے کام کرنے سے محروم کردیتی ہے اور لوگوں کو ان کی خواہشات کا تعاقب کرنے سے بھی روک دیتی ہے ۔ملٹی پل سکلوریسز مریض کی زندگی کے معیار کو بری طرح متاثر کرتی ہے اور مریضوں کو دھندلا پن ،عارضی اندھے پن ،جھنجھنا ہٹ اور بے حسی کا احساس ،اعصابی کمزوری ،درد ،حرکت کرنے میں مسائل ،سوچنے اور توجہ دینے میں نقص ،پیشاب پر قابو نہ رہنااور جنسی کمزوری جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔یہ ساری بیماری ایک مریض میں موجود نہیں ہوتیں لیکن مختلف افراد میں مختلف علامات ہو سکتی ہیں،اگر اس بیماری کا علاج نہ کیا جائے تو پھر یہ مستقبل معذوری بن جاتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ملٹی پل سکلوریسز کا کوئی علاج نہیں ہے تاہم کچھ جدید طریقہ علاج سے اس بیماری کو کم کیا جا سکتا ہے ،اس بیماری کی پچیدگی کے باعث یہ بہت ضروری ہے کہ ملٹی پل سکلوریسز کی تشخیص وقت پرہو جائے ۔وقت پر علاج سے اس بیماری میں اضافے پر قابو پا یا جا سکتا ہے اور مریض کو عام زندگی گزارنے میں مدد دی جا سکتی ہے ۔
اگر آپ کو درج بالا علامات میں سے کسی بھی علامت کی تشخیص ہو تو اسے سنجیدگی سے توجہ دیں اور جلد سے جلد کسی نیورو لوجسٹ کو چیک کرائیں ۔