لاہور: صوبائی وزیرصحت ڈاکٹریاسمین راشدنے کہا ہے کہ شادی سے پہلے لڑکے اورلڑکی کیلئے تھیلیسیمیا کاٹیسٹ لازمی قراردینے کیلئے ایوان سے قانون پاس کروانے کیلئے ورکنگ جاری ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کے میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں تھیلیسیمیا پرخصوصی لیکچردیتے ہوئے کیا۔سیمینارمیں ایچ اوڈی روحی اورمیڈیکل طلباءو طالبات کی کثیرتعدادنے شرکت کی۔ ڈاکٹریاسمین راشدنے مزیدکہا کہ پاکستان میں سومیں سے تیس افراد میں تھیلیسیمیامریضوں کی تشخیص ہوجاتی ہے۔ والدین کوبچے کی پیدائش سے قبل ہی تھیلیسیمیاکی تشخیص کیلئے ٹیسٹ کی آگاہی دیناہوگی۔
آج ڈاکٹرزکے ساتھ ساتھ والدین میں بھی تھیلیسیمیاکی آگاہی کاکریڈٹ پنجاب تھیلیسیمیا پروگرام کوجاتا ہے۔انہوںنے کہاکہ موروثی مرض تھیلیسیمیا کی روک تھام کیلئے بروقت تشخیص ہونابہت ضروری ہے۔ ایوان سے قانون پاس ہونے کے بعدشادی سے پہلے تھیلیسیمیاکا ٹیسٹ کروانے سے مرض کی شرح میں واضح کمی پیداہوگی۔ پنجاب کے ہسپتالوں میں تھیلیسیمیا کے مریضوں کوبہترین طبی سہولیات کویقینی بنایاجائے۔
تھیلیسیمیا جیسی موروثی بیماری کی روک تھام کیلئے آگاہی سیمینارز و لیکچرز کا انعقاد انتہائی اہم ہے۔