ہم سب جانتے ہیں کہ ناریل کے تیل کے متعدد فوائد ہیں اور طبی سائنس بھی اس کی تصدیق کرتی ہے اور اسی لیے اسے ‘جادوئی تیل’ بھی کہا جاسکتا ہے۔
مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ خود ناریل صحت کے لیے کتنا فائدہ مند ہے؟
درحقیقت روزانہ کچھ مقدار یا یوں کہہ لیں 10 یا 20 روپے کی ایک قاش کھالینا بھی آپ کو ایسے فوائد پہنچا سکتا ہے جس کا آپ نے تصور بھی نہیں کیا ہوگا۔
یہ پھل قدرتی اجزا سے بھرپور ہوتا ہے جس میں موجود پانی بھی صحت کے لیے بہت مفید ہوتا ہے اور اسے غذا کے طور پر بھی کھایا جاسکتا ہے، جس کے فوائد درج ذیل ہیں۔
فائبر سے بھرپور
ناریل میں غذائی فائبر کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جو کہ خون میں شکر کے اخراج کی رفتار کو سست کرتا ہے اور اس گلوکوز کو خلیات میں منتقل کرکے توانائی میں بدل دیتا ہے۔ یہ لبلبے پر دباﺅ کم کرکے ذیابیطس میں مبتلا ہونے کا خطرہ بھی کم کرتا ہے، فائبر سے بھرپور غذا نظام ہاضمہ کو بھی بہتر کرکے قبض جیسے مرض سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔
ذیابیطس کنٹرول کرے
ناریل کا ایک ٹکڑا روزانہ کھانا انسولین کے اخراج اور بلڈ گلوکوز کے استعمال کو بہتر کرتا ہے، جس سے ذیابیطس کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس پھل کو کھانا بلڈشوگر لیول بڑھنے کی رفتار سست کرتا ہے۔
بڑھاپے سے بچائے
ناریل میں موجود اجزا جسم پر عمر بڑھنے سے مرتب ہونے والے اثرات کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں اور اس رفتار کو سست کرکے درمیانی عمر میں بھی شخصیت کو جوان رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔
توند کی چربی سے نجات
ناریل پیٹ اور کمر کے ارگرد جمع ہوجانے والی خطرناک چربی کو گھلانے کے لیے بھی بہترین پھل ہے، توند کی چربی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہوتی ہے جس سے متعدد امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔ روزانہ 200 گرام ناریل کھانا محض 12 ہفتے میں جسمانی وزن اور توند کی چربی کو نمایاں حد تک کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
جسمانی توانائی بڑھائے
ناریل چربی گھو گھلا کر جسمانی توانائی بڑھانے میں مدد دیتا ہے، یہ بے وقت بھوک لگنے سے بھی تحفظ فراہم کرنے والا پھل ہے۔ جو لوگ اکثر ناریل یا کھوپرا کھاتے ہیں، وہ کئی گھنٹے تک کچھ کھائے بغیر اپنے کام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
جسم میں پانی کی کمی سے بچائے
ناریل میں موجود پانی میں ایسے الیکٹرولیٹس ہوتے ہیں جو جسم میں پانی کی مقدار مستحکم رکھنے میں مدد دیتے ہیں، گرم موسم میں جسمانی طور پر زیادہ سرگرم رہنے والوں کو ناریل کے پانی کو اپنی غذا کا حصہ بنالینا چاہئے۔
پیشاب کی نالی میں سوزش کا خطرہ کم کرے
ناریل میں موجود قدرتی طور پر سکون پہنچانے والی خصوصیات پیشاب کی نالی میں انفیکشن کے علاج میں مددگار ثابت ہوتی ہیں، یہ پیشاب کی مقدار بڑھا کر قدرتی طور پر انفیکشن کا خاتمہ کرتا ہے۔
معدے کی تیزابیت اور سینے کی جلن کنٹرول کرے
ناریل کا پانی معدے میں تیزابیت اور سینے میں جلن کے مسائل سے نجات دلانے کے لیے بھی موثر ثابت ہوتا ہے۔
منہ کی صحت کے لیے موثر
ناریل کا پانی منہ میں موجود بیکٹریا کا خاتمہ کرتا ہے جس سے سانس میں بو کا مسئلہ کم ہوتا ہے جبکہ دانتوں کی مجموعی صحت بہتر ہوتی ہے۔
صحت مند ہڈیاں
ناریل کو کھانا معمول بنانا صحت مند ہڈیوں اور دانتوں کی نشوونما کی معاونت کرتا ہے، یہ جسم کی کیلشیئم اور مینگنیز جذب کرنے کی صلاحیت کو بہتر کرتا ہے جس سے ہڈیوں کی صحت بھی بہتر ہوتی ہے، یہ ہڈیوں کے بھربھرے پن کا خطرہ کم کرتا ہے۔
خون کی گردش بڑھائے
ناریل کھانے کی عادت جلد میں آکسیجن کی مقدار بڑھاتی ہے اور خون کی گردش بہتر کرتی ہے، جسمانی خلیات کو اپنے افعال کے لیے مناسب مقدار میں آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔