انٹیلی جنس

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف بی آر کے انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ کی کارروائیوں کا اختیار درست قراردیدیا

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف بی آر کے انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ونگ کی کارروائیوں کا اختیار درست قراردیدیا ۔

ہفتہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے بڑا فیصلہ جاری کردیا،تین صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ میں کہاگیاکہ انٹیلی جنس ونگ کو انکم ٹیکس معاملات میں کارروائیوں کامکمل اختیارحاصل ہے۔تحریری فیصلہ نے بتایاکہ ڈائریکٹر جنرل اینٹلی جنس قانون کے مطابق اختیارات استعمال کرسکتے ہیں۔

ایف بی آر اینٹلی جنس ونگ کی کارروائیوں کے اختیارکو شہری عابد حسین نے چیلنج کیاتھا،عدنان حیدر رندھاواایڈووکیٹ نے ایف بی آر کی طرف سے کیس کی پیروی کی۔وکیل عدنان رندھاوا نے کہا کہ انٹیلی جنس ونگ ایف بی آر کے فوجداری نوعیت کے معاملات کی نگرانی کرتاہے۔

وکیل نے کہاکہ ٹیکس فراڈ ،ٹیکس چھپانے ، اثاثے چھپانے سمیت دیگر معاملات ان کی زیر گرانی آتے ہیں۔وکیل کے مطابق ایف بی آر نے اینٹلی جنس ونگ کو نو فروری 2015کو اختیارات دئیے تھے۔