اسلام آباد (این این آئی)توہین رسالت مقدمہ میں بری ہونے والی آسیہ بی بی پاکستان سے کینیڈا چلی گئی ۔ سفارتی ذرائع نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ آسیہ بی بی آزاد شہری ہے وہ اپنی مرضی سے جہاں چاہے جا سکتی ہے ،سفری پابندی نظر ثانی اپیل کے مسترد ہونے کے بعد ختم ہو چکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق توہین رسالت میں تقریباً 10 سال بعد رہائی پانے والی آسیہ مسیح بالآخر پاکستان سے کینیڈا چلی گئیں ۔سفارتی ذرائع نے بتایا کہ آسیہ بی بی عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے بعد آزاد شہری ہے اور اپنی مرضی سے پاکستان چھوڑ گئی ہے ، آسیہ مسیح کو توہین رسالت کے الزام میں شیخوپورہ کی مقامی عدالت نے 2010 میں سزائے موت سنائی تھی جس کے بعد کیس کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا جہاں سے مقدمہ کو دنیا بھر سے توجہ ملی اور پوپ فرانسس نے آسیہ بی بی کی سزائے موت رکوانے کےلئے مطالبہ کیا۔
آسیہ مسیح کی حمایت میں گورنر پنجاب سلمان تاثیر اور وزیر اقلیتی امور شہباز بھٹی کو قتل کر دیا گیا جبکہ اکتوبر 2018 کو پاکستان کے متنازع ترین مقدمہ کا اہم ترین فیصلہ سپریم کورٹ آف پاکستان کی طرف سے اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے سناتے ہوئے آسیہ بی بی کو بری کر دیا جس کے بعد ایک پرزور اور پرتشدد احتجاج کا سلسلہ ملک بھر میں شروع ہوا جسکی قیادت تحریک لبیک نے کی اور تحریک لبیک کے روحِ رواں خادم رضوی نے عسکری و سیاسی قیادت اور سپریم کورٹ کے ججز کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کئے جس پر انہیں گرفتار کیا گیا۔
یاد رہے کہ سات نومبر 2018 کو آسیہ بی بی کو ملتان جیل سے رہا کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا تاہم نظر ثانی اپیل کا فیصلہ آنے تک اس پر سفری پابندی عائد تھی ۔
29 جنوری 2019 کو آسیہ بی بی بریت کے خلاف نظر ثانی اپیل خارج کر دی گئی۔