اسلام آباد (این این آئی)چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) شبر زیدی نے واضح کیا ہے کہ اکاونٹس منجمد کرنے کے حوالے سے قانون میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی،بجلی اور گیس کے تمام صنعتی صارفین کو ایمنسٹی سکیم میں سیلز ٹیکس کی رجسٹریشن کرانا ہوگی،
یکم جولائی کے بعد قانون سازی کر کے کارروائی کرینگے، پاکستان میں ایک لاکھ کمپنیاں ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ ہیں، ٹیکس فائلر50 ہزارکمپنیاں ہیں، ایس ای سی پی چیئرمین کو خط لکھا ہے، باقی 50 ہزار کمپنیوں کو وہ نکالیں یا میں نکالوں گا، نان فائلر کمپنیوں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائےگا، قانون میں کوئی خامی ہے تو بیٹھ کر دیکھیں گے، غیر رجسٹرڈ ادارے 2 فیصد سیلز ٹیکس دےکر رجسٹر ہوسکتے ہیں، ایمنسٹی اسکیم میں سیلز ٹیکس کے واجبات کلیئر کرائے جا سکتے ہیں،غلطی کرنے والے اداروں کو سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ ہونے کا موقع دے رہے ہیں،
صنعتی اداروں کا ری ایکشن دیکھ کر سزا کا فیصلہ کریں گے۔ بدھ کو یہاں ایف بی آر حکام کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شبر زیدی نے بتایا کہ شکایت آرہی تھیں کہ لوگوں کو نوٹس موصول نہیں ہورہے اور اکاونٹس منجمد کیے جارہے ہیں، یہ ہدایت کی ہے کہ جس کا اکاو¿نٹ منجمد کیا جائے اس کو24 گھنٹے پہلے آگاہ کیا جائے جبکہ اکاونٹس منجمد کرنے کے حوالے سے قانون میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ پاکستان میں ایک لاکھ کمپنیاں ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ ہیں، ٹیکس فائلر50 ہزارکمپنیاں ہیں، ایس ای سی پی چیئرمین کو خط لکھا ہے، باقی 50 ہزار کمپنیوں کو وہ نکالیں یا میں نکالوں گا، نان فائلر کمپنیوں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا۔انہوںنے کہاکہ ایمنسٹی اسکیم میں سیلز ٹیکس کے واجبات کلیئر کروائے جا سکتے ہیں۔
انہوںنے کہاکہ ملک میں بجلی کے صنعتی صارفین 3 لاکھ 41 ہزار ہیں جبکہ سیلز ٹیکس میں 38 ہزار ادارے رجسٹرڈ ہیں۔ انہوںنے کہاکہ غیر رجسٹرڈ ادارے دو فیصد سیلز ٹیکس دے کر رجسٹرڈ ہو سکتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ یکم جنوری کے بعد ایسے اداروں کیخلاف سخت کارروائی ہو گی۔انہوںنے کہاکہ ہمیں کاروبار کیلئے ماحول پیدا کرنا ہے،صنعتی اداروں کو سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ ہونا چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ ہم اپنے قانون کا بھی جائزہ لیں گے۔ انہوںنے کہاکہ غلطی کرنے والے اداروں کو سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ ہونے کا موقع دے رہے ہیں۔
انہوںنے کہاکہ صنعتی اداروں کا ری ایکشن دیکھ کر سزا کا فیصلہ کریں گے۔ شبرزیدی نے کہاکہ سیلز ٹیکس ایمنسٹی پہلی دفعہ فراہم کی،صنعتی اداروں کو موقع دے رہے ہیں کہ ٹیکس نیٹ میں شامل ہو جائیں۔ انہوںنے کہاکہ ایمنسٹی اسکیم تک فائلز کی تعداد بڑھانے کا ٹارگٹ نہیں دے سکتے۔ انہوںنے کہاکہ کوشش ہے کہ لوگ خود آ کر ٹیکس نظام میں شامل ہوں، فی الحال پرانے نظام کے تحت ہی رجسٹرڈ ہوں گے۔ انہوںنے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ لوگ رضاکارانہ طور پر ٹیکس میں رجسٹرڈ ہوں۔