لاہور( این این آئی)پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب کے معاملے قومی اسمبلی میں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بننی چاہیے اور چیئرمین نیب اور عمران نیازی قومی اسمبلی میں آئیں اور دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونا چاہیے ،چیئرمین نیب کا عہدہ آئینی ہے اور پروسیجر کے مطابق چیئرمین نیب استعفیٰ دیں گے یا یہ بات سپریم جوڈیشل کونسل میں جائے گی ، نیب کی جانب سے اپنے پیاروں سے رعایت برتی جارہی ہے اور یہ احتساب نہیں بلکہ تماشہ ہے ۔ احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ کوئی عہدے سے ہٹ رہا ہے یا نہیں لیکن اس وقت پاکستان کی معیشت ڈوب رہی ہے ۔
نیب صنعتکاروں ،تاجروںاور سرمایہ کاروں کو پکڑ رہا ہے او ر یہ میں نے کہہ رہا بلکہ سپریم کورٹ کی روز آبزرویشن آتی ہے کہ نیب کام نہیں کر رہا اور صرف پکڑ دھکڑ اس کا کام نہیں ، نیب گرفتار پہلے کرتا ہے اور ثبوت بعد میں آتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نا اہل ترین وزیر اعظم ہے جس کے دور میں عوام مہنگائی کی بھٹی میں جل رہے ہیں اور ڈالر اپنی تاریخ کی بلند ترین سطح پر چلا گیا ہے ، اسٹیٹ بینک کی اپنی رپورٹ ہے کہ دو سال میں غربت مزید بڑھے گی ۔ قوم جاننا چاہتی ہے کہ کیا نیب کو حکومت کے پیارے نظر نہیںآتے ، اگر عمران نیازی نیب پر دباﺅ ڈالتا ہے تو قوم کو پتہ چلنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا پارلیمانی کمیٹی کا مطالبہ پور اکیا جائے ورنہ بات آگے نہیں چلے گی اور جھوٹ اور سچ کا تعین نہیں ہوگا۔ حمزہ شہباز نے کہا کہ (ن) لیگ کے چیئرمین نیب کے انٹر ویو پر تحفظات ہیں ، صحافی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنی بات پر قائم ہیں ۔ نیب پارٹی بن چکا ہے ۔
نیب کبھی کہتا ہے کہ حمزہ شہباز کہتا ہے ہمیںوزیر اعلیٰ بنائیں ،کبھی کہتا ہے شہباز شریف کو کلین چٹ دیدی جائے ۔ اسی انٹر ویو کے اندر کہا گیا کہ حکومت کے اندر ایسے لوگ موجود ہیں جنہیں پکڑنا چاہتے ہیں لیکن حکومت گر جائے گی ، بتایا جائے یہ کون سا احتساب ہے کہ حکومتی بنچوں کے پیاروں سے رعایت برتی جاتی ہے ۔ شہباز شریف کو صاف پانی میں بلایا جاتا ہے اور آشیانہ میں گرفتار کر لیا جاتا ہے اور پھر نکلتا بھی کچھ نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں کسی کی ذاتیات پر بات نہیں کروں گا لیکن چیئرمین نیب کا آئینی عہدہ ہے اور اس کے لئے ایک پروسیجر ہے ۔ چیئرمین نیب استعفیٰ دیں گے یا بات سپریم جوڈیشل کونسل میں جائے گی ۔
ہمارا مطالبہ ہے کہ اسمبلی میں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائی جائے اور عمران نیازی اور چیئرمین نیب پیش ہوں اور دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو ۔ انہوں نے کہا کہ نیب کاکام کیا صرف پگڑیاں اچھالنا ہے ، اگر عمران نیازی کا نیب پر دباﺅ ہے تو قوم کو سچ بتایا جائے ۔اپوزیشن جماعتوں کو بھی اس حوالے سے سوچنا چاہیے۔