مراعاتی پیکج

پیسکو میں سیلاب متاثرین کےلئے مراعاتی پیکج میں 721.77 ملین روپے کی ضابطگیاں ہوئیں، آڈٹ حکام کا انکشاف

اسلام آباد (این این آئی) پارلیمنٹ کی ذیلی کمیٹی نے آڈٹ حکام نے انکشاف کیا ہے کہ پیسکو میں سیلاب متاثرین کےلئے مراعاتی پیکج میں 721.77 ملین روپے کی ضابطگیاں ہوئیںجس پر پیسکو حکام نے اعتراف کیا ہے کہ 2010 میں سیلاب آنے کے باعث 511.2 ملین کا مراعاتی پیکج دیا گیا ،

صرف 38 ملین غلط استعمال ہوا ہے ،جو غلط استعمال ہوا ہے اس میں اسٹاف بھی ملوث تھاجبکہ کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں انکوائری افسر کو بھی طلب کر لیا۔ پیر کو پارلیمنٹ کی ذیلی کمیٹی کا کا اجلا س سید نوید قمر کی زیر صدارت ہوا جس میں سیکرٹری توانائی نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ اس وقت توانائی کے شعبے میں زیرگردش قرضے 795 ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں۔سیکرٹری توانائی نے کہاکہ گردشی قرضوں کی تین بڑی وجوہات ہیں،حکومت سبسڈیز کا اعلان تو کرتی ہے لیکن بجٹ میں رقم نہیں رکھتی ،دوسری وجہ حکومت کی جانب سے بروقت ٹیرف کا تعین نہ کرنا ہے،تیسری وجہ بجلی تقسیم کار کمپنیوں میں نقصانات اور بجلی چوری ہے ۔

سیکرٹری توانائی نے کہاکہ اب آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ میں طے پایا ہے کہ حکومت سبسڈیز کو بجٹ میں شامل کرےگی ۔سیکرٹری نے کہاکہ بجلی چوری کے خلاف ملک بھر میں بھرپور مہم جاری ہے ،رواں سال دسمبر تک زرگردش قرضوں کی صورتحال میں بہتری آئے گی۔ سید نوید قمر نے کہاکہ سرکاری محکموں کو ایک دوسرے کے خلاف عدالتوں میں نہیں جانا چاہیے، پی اے سی نے ہدایت کی کہ محکمے مسائل سیکرٹریٹ کی سطح پر حل کریں۔ سید نوید قمر اور حنا ربانی کھر نے کہاکہ سرکاری محکموں کاایک دوسرے کے خلاف عدالتی کارروائی سے وقت اور پیسے کا نقصان ہوتا ہے ۔آڈٹ حکام نے بتایاکہ پیسکو میں سیلاب متاثرین کے لیے مراعاتی پیکج میں 721.77 ملین روپے کی ضابطگیاں ہوئیں۔

پیسکو حکام نے بتایاکہ 2010 میں سیلاب آنے کے باعث 511.2 ملین کا مراعاتی پیکج دیا گیا ،صرف 38 ملین غلط استعمال ہوا ہے ،جو غلط استعمال ہوا ہے اس میں اسٹاف بھی ملوث تھا۔ کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں انکوائری افسر کو بھی طلب کر لیا۔ آڈٹ حکام نے بتایاکہ پیسکو میں لائن لاسز کو چھپانے کے لیئے مستقل طور منقطع کنکشنز پر 708 ملین کی بلا جواز بلنگ کی گئی۔ پیسکو حکام نے بتایاکہ چارسدہ ،مردان زیادہ نقصان والے علاقے ہیں، وہاں میٹر اور کنڈے لگے ہوئے ہیں۔

حکام نے بتایاکہ لوگوں نے میٹر اتار کر کنڈے لگائے ہوئے تھے ،ہم نے ایف آئی آرز درج کرائی ہیں۔سیکرٹری وزار ت توانائی نے کہاکہ چار ڈسکوز پیسکو، سیپکو، حیسکو اور لیسکو زیادہ نقصان والے ہیں جن میں پیسکو پہلے نمبر پر ہے۔ سیکرٹری وزارت توانائی نے کہاکہ پنجاب میں بجلی چوری میٹر کے ذریعے کی جاتی ہے جبکہ خیبر پختونخوا،سندھ اور بلوچستان میں ڈائریکٹ کنڈے لگائے جاتے ہیں۔کمیٹی نے انکوائری اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔ لیسکو حکام نے بتایاکہ لیسکو میں انڈسٹریل صارفین کو 308 ملین روپے کی اوور بلنگ کی گئی ۔ سیکرٹری توانائی نے کہاکہ ہم اوور بلنگ کو کم کر چکے ہیں ۔ لیسکو حکام نے بتایاکہ چار لوگوں کو نوکری سے نکالا گیا ہے۔ کمیٹی نے معاملے پر لیسکو سے رپورٹ طلب کر لی۔