کھچڑی پکاکر

اپوزیشن چیئرمین نیب کے معاملے پر احتساب کے عمل کو تہس نہس کرنا چاہتی ہے‘ ہمایوں اختر خان

لاہور( این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما ہمایوں اختر خان نے کہا ہے کہ کرپشن پر احتساب کے شکنجے میں آئی ہوئی اپوزیشن کی بھرپور کوشش ہے کہ چیئرمین نیب کے معاملے کو پارلیمانی کمیٹی میں لے جا کر ایسی کھچڑی پکائی جائے جو احتساب کے سارے عمل کو تہس نہس کر دے ،امریکہ ، ایران کشیدگی اور نریندر مودی کا دوبارہ کامیاب ہو جانا انتہائی اہم ایشوز ہیں جس پربچار کرنے کی ضرورت ہے لیکن بد قسمتی سے اپوزیشن کو قومی مفادات کی بجائے صرف اپنی کرپشن بچانے کی پڑی ہے ۔

گزشتہ روز اپنے دفتر میں ملاقات کےلئے آنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے ہمایوں اختر خان نے کہا کہ اپوزیشن پر کرپشن کا کوئی بھی مقدمہ ہمارے دور میں نہیں بنایا گیا لیکن گزشتہ دس ماہ سے یہی راگ الاپا جارہا ہے کہ حکومت چیئرمین نیب سے ملی ہوئی ہے اور انہیں دباﺅ میں لاتی ہے لیکن اچانک 180ڈگری سے سوئنگ کر کے یہ کہا جارہا ہے کہ چیئرمین نیب کے خلاف معاملہ حکومت کی ایماءپر ہوا ہے کیا یہ کھلا تضاد نہیں ہے ،عوام اس طرح کی باتوں سے ان کے بہکاوے میں نہیں آئیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں اپوزیشن احتساب کے شکنجے سے باہر نکلنے کےلئے کوشاں ہے اور پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ بھی اسی کی ایک کڑی ہے ۔ اپوزیشن کا منصوبہ ہے کہ اس معاملے کو پارلیمانی کمیٹی میں لے جا کر ایسی کھچڑی پکائی جائے جو احتساب کے سارے عمل کو تہس نہس کر دے ۔ ہمارا بھی واضح موقف ہے کہ نیب کے قوانین میں تبدیلیاں ہونی چاہئیں اور اس کے قانون میں جو سقم موجودو ہیں انہیں دور کیا جائے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاک فوج نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دے کر جو کامیابی حاصل کی ہے پوری دنیا نے اسے تسلیم کیا ہے ۔ پشتون تحفظ موومنٹ کے مطالبات کو سناگیا ہے لیکن کیا ملک دشمنوں سے روابط اور ان سے فنڈنگ کے معاملے پر ریاست اپنی آنکھیں بند کر لے ۔پاکستانی قو م اپنی افو اج کی پشت پر کھڑی ہے اور اس کے خلاف ہونے والی کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ہمایوں اختر نے کہا کہ اس وقت خطے کی صورتحال انتہائی پیچیدہ ہے ،ایک طرف ایران ، امریکہ کی کشیدگی بڑھ رہی ہے تو دوسری جانب بھارت میں انتخابات کے نتیجے میں نریندر مودی دوبارہ بر سر اقتدار آ گیا ہے ہمیں مستقبل کے حوالے سے سوچ بچار کرنے کی ضرورت ہے لیکن اپوزیشن کو صرف اپنی کرپشن بچانے کی فکر پڑی ہے جو لمحہ فکریہ ہے ۔