لاہور(این این آئی) پنجا ب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے چیئرمین نیب کے انٹرویو اور احتساب کے معاملے پر لارجر بینچ بنانے کا مطالبہ کر تے ہوئے کہاکہ نیب میرے خلاف کرپشن کے ثبوت لائے سیاست کو خیر باد کہہ دوں گا، اب نوبت یہاں تک آگئی ہے کہ معزز جج صاحبان کی پگڑیاں اچھالی جارہی ہیں اور شہزاد اکبر کا یونٹ یہ کام کر رہا ہے،ساہیوال میں 5 بچوں کی ہلاکت حکومت کی نالائقی اور نا اہلی کا نتیجہ ہے اس پر وزیرصحت ڈاکٹریاسمین راشد کو اخلاقی طو رپر استعفیٰ دے دینا چاہیے۔
ماڈل ٹاؤن سیکرٹریٹ میں عظمیٰ بخاری اور عطاء اللہ تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا حمزہ شہباز شریف نے کہا کہ ایک وفاقی وزیر نے بلی تھیلے سے باہر نکال دی ہے، ایوان سمیت ہر طرف غیر منتخب لوگ ہی نظر آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب ایک تماشا بن کر رہ گیا ہے،چیئرمین نیب کے انٹرویوز کی پوچھ گچھ ہو، پھر میرااحتساب کیا جائے، چیئرمین نیب کا احتساب ہونا چاہیے، مجھے احتساب سے انتقام کی بو آ رہی ہے۔ عدالت انٹرویو پر چیئرمین نیب اور صحافی کو بلائے،نیب آدم خور بن چکا ہے، میرے خلاف کرپشن ثابت ہوجائے تو میں سیاست سے دستبردار ہو جاؤں گا ۔انہوں نے کہا کہ وزارت عظمی کے منصب پر فائز شخص نے شہباز شریف پر جھوٹے الزامات لگائے، الزامات کیخلاف ہرجانے کا دعوی دائر کیا تو اب ہر پیشی پر ان کا وکیل چھٹی پر چلا جاتا ہے۔انہوں نے کہاکہ نیب شریف خاندان کے بغض اور حسد میں جل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوالنامہ لکھنا 17 گریڈ کے انویسٹی گیشن افسر کا کام ہے لیکن میرے معاملے میں چیئرمین نیب یہ کام کر رہے ہیں ،ڈی جی نیب لاہور ٹی وی انٹرویوز میں شریف فیملی پر ریفرنس دائر ہونے کی تاریخ کا بھی تذکرہ کرتے ہیں ۔ چیئرمین نیب نے کہا حمزہ شہباز بینچ کے پیچھے چھپ رہا ہے، بہت جلد اندر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ میرے پاس عبوری ضمانت کا آڈر موجود تھا پھر بھی دو روز تک میرے گھر پر دھاوابولاگیا، اگر چورہوتا تواپنی بیمار بیٹی کو چھوڑ کر وطن واپس نہ لوٹتا،اگر نواز شریف نے کرپشن کی ہوتی تو اپنی بیمار اہلیہ کو چھوڑ کر بیٹی کے ہمراہ وطن واپس نہ آتا۔نیب نے کہا آپ نے 85یا33ارب نہیں،18کروڑ کا حساب دینا ہے،نیب اور نیازی کے گٹھ جوڑ پر مہرثبت ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہاکہ لوگ نئے پاکستان کی ملامت کررہے ہیں ،پاکستانیوں کو پرانا پاکستان ہی پسند ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ نوبت آگئی ہے کہ معزز جج صاحبان کی پگڑیاں اچھالی جارہی ہیں،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو بعد میں پتہ چلتا ہے خبر پہلے لیک کی جاتی ہے،سپریم کورٹ کے جج جو ایمانداری میں اعلیٰ شہرت رکھتے ہیں وہ صدر کو خط لکھتے ہیں ،آج وزارت قانون کہتے ہیں ہم نے نہیں بلکہ قاضی فائز عیسی کے متعلق شہزاد اکبر یونٹ نے ریفرنس دائر کیا ہے ،شہزاد اکبر کا یونٹ ہے سیاست دانوں کی پگڑیاں اچھالنے کیلئے بناہے ۔حمزہ شہبازنے کہا کہ صرف 9ماہ میں ایک ہزار ارب روپے کے اضافی قرضے لئے،فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ میں52فیصد کمی ہوئی،ملکی آمدن سکڑ کرصرف3فیصد رہ گئی ہے،ترقیاتی کاموں میں32فیصد کمی ہوئی،ڈالر پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ مہنگا ہوا،ایک سال میں ڈالر کی قیمت میں ہوشربا اضافہ ہوا۔حمزہ شہباز نے کہا کہ گیس،بجلی،دوائیاں اور اشیائے خوردونوش کی قیمت میں125فیصد اضافہ ہوا،سٹاک ایکس چینج میں200فیصد ڈراپ ہے،پورے جنوبی ایشیا میں روپیہ سب سے کم کرنسی گنی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ نندی پور میں کروڑوں روپے کی کرپشن ثابت ہو گئی لیکن بابر اعوان عمران خان سے ملاقات کرتاہے جہانگیر ترین ڈی فیکٹو وزیر اعظم بناہواہے ۔ انہوں نے کہا کہ شہبازشریف جلد وطن واپس آ جائیں گے۔اس عید پر دعا کروں گا ملک کو قائم و دائم رکھے جس دن قائد اعظم کا پاکستان بن گیا اس دن خوشحال پاکستان ہو گا۔