اسلام آباد (این این آئی) عالمی بینک نے اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ معاشی نمو کی بحالی کیلئے پاکستان اقدامات کررہا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق عالمی اقتصادی رجحانات، بڑھتی ہوئی کشیدگی مغلوب سرمایہ کاری نامی رپورٹ میں عالمی بینک نے بتایا کہ ملک کی مجموعی ملکی پیداوار کی شرح نمو سال 20-2019 کے دوران 2.7 تک پہنچ جانے کا امکان ہے تاہم استحکام کے اقدامات اور میکرو اکنامک بہتری کے باعث مالی سال 21-2020 کے آغاز میں معاشی نمو 4 فیصد ہونے کا امکان ہے۔بینک کا کہنا تھا کہ متعلقہ ممالک میں آئندہ مالی سال میں کارکنان کی ترسیلات زر میں اضافے سے کارکردگی اور کرنٹ اکاو¿نٹ بیلنس کی ترقی کی توقع ہے۔
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے دوران اندرونی ترسیلات زر میں خاصہ اضافہ دیکھنے میں آیا اور جو 8.43 فیصد اضافے کے ساتھ 17 ارب 87 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا جبکہ گزشتہ مالی سال کے ابتدائی 10 ماہ میں کہ 16 ارب 48 کروڑ ڈالر تھا۔دوسری جانب پاکستان کے اعلیٰ ترین معاشی امور کے فیصلے کرنے والی قومی اقتصادی کونسل نے بھی آئندہ مالی سال کے لیے مجموعی ملکی پیداوار کی شرح نمو 4 فیصد رہنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔اپنی رپورٹ میں عالمی بینک نے پاکستان کے علاوہ دیگر جنوبی ایشیائی ممالک میں سال 2018 کے دوران مقامی طلب کے باعث زبردسات ترقی کی بھی نشاندہی کی جس کی اوسط شرح 7 فیصد رہی۔دوسری جانب خطے میں مہنگائی کی شرح زیادہ تر اشیا کی قیمتیں مستحکم رہنے کے باعث جزوی طور پر معتدل رہی تاہم پاکستان میں حال ہی میں کرنسی کی قدر میں کمی کے باعث مہنگائی میں واضح اضافہ ہوا اس سے قبل موجودہ مالی سال کے دوران پالیسی ریٹ میں متعدد متربہ اضافہ ہوا۔رپورٹ میں جنوبی ایشیا کے تناظر میں بینک کو خطے میں بہتر معاشی نمو ایک اندازے کے مطابق 6.9 فیصد رہنے کی توقع ہے جو اس سے قبل لگائے گئے اندازے 701 فیصد سے کم ہے اور اس کی ایک وجہ پاکستان کی بگڑتی اقتصادی صورتحال ہے۔تاہم سال 2020 میں خطے کی شرح نمو 7 فی ہونے اور 2021 میں مزید اضافے کے ساتھ 7.1 فیصد ہوجانے کی توقع ہے۔