احتجاج کیلئے

شہباز شریف احتجاج کیلئے نہیں پارٹی کے اندرونی اختلافات ،صاحبزادے کی سیاست کو بچانے اور چمکانے آئے ہیں‘ ہمایوں اختر خان

لاہور( آن لائن ) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما ہمایوں اختر خان نے کہا ہے کہ حکومت کو اپوزیشن سے کسی طرح کا خوف نہیں ہے ، شہباز شریف احتجاج کیلئے نہیں بلکہ پارٹی میں پائے جانے والے اندرونی اختلافات اوراپنے صاحبزادے کی سیاست کو بچانے اور چمکانے کیلئے آئے ہیں، اگر آج مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی قیادت سے کرپشن کے مقدمات ختم کر دئیے جائیں ان کی سیاست کی نوعیت ہی بدل جائے گی اور یہ فرینڈلی اپوزیشن ہو جائیں گے ، حکومت کسی صورت بھی اربوں ،کھربوں کی کرپشن کے مقدمات ختم نہیں کر ے گی بلکہ اس کا فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے ۔ اپنی رہائشگاہ پر حلقہ این اے 131سے تعلق رکھنے والے پارٹی رہنماؤں اور متحرک کارکنوں کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے ہمایوں اختر خان نے کہا کہ اپوزیشن ایک سال سے جو کر رہی ہے اس میں کہیں بھی عوام کے لئے دکھ درد نظر نہیں آتا بلکہ ان کا مقصد یہ صرف ہے کہ ہماری قیادت کے خلاف چلنے والے کرپشن کے مقدمات ختم کر دئیے جائیں۔

اپوزیشن جماعتوں کو عوام کا جتنا درد ہے وہ سب جانتے ہیں ،یہی جماعتیں کئی کئی مرتبہ پاکستان پر حکومت کر چکی ہیں اگر انہیں عوام اور ان کے مسائل کا اتنا ہی خیال ہوتا تو اپنے ادوار میں ان کے لیے کچھ کرتے،عوام جانتے ہیں اپوزیشن ان کے ساتھ مخلص نہیں ا ور اپنے مفادات کیلئے انکی آنکھوں میں دھول جھونک رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) میں لیڈر شپ کا بحران ہے ، مریم نواز پارٹی کے اندر حمزہ شہباز کی سیاست کو پچھاڑ رہی ہیں اس لئے شہباز شریف اپنے صاحبزادے کی سیاست کو بچانے اور چمکانے کے لئے واپس آئے ہیں ۔مسلم لیگ (ن ) کی تاریخ ہے کہ اس نے اپوزیشن میں ہوتے ہوئے کبھی بھی کوئی تحریک نہیں چلائی ،اگر پیپلزپارٹی اپنی کرپشن کے خلاف سندھ میں تحریک چلاتی ہے تو چلا لے لیکن انہیں ملک کے دیگر کسی حصے میں کوئی پذیرائی نہیں ملے گی ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی بہترین خارجہ پالیسی کی وجہ سے ہمارے دوست ممالک سعودی عرب اور متحدہ عر ب سے تعلقات بحال ہوگئے ہیں جبکہ سابقہ دو رمیں دونوں ممالک پاکستان سے دور ی اختیار کئے ہوئے تھے ۔ موجودہ حکومت نے واضح پالیسی اپنا رکھی ہے اور سب کو معلوم ہے کہ ہم جو کہیں گے وہ کریں گے اور جس سے انکار کریں گے وہ کسی صورت نہیں ہوگا ، پاکستان امریکہ سمیت کسی کی ڈکٹیشن قبول نہیں کرے گا۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پاکستان کے ساتھ11پروگرام کر چکا ہے اور اس میں سے تین مسلم لیگ (ن) لے کر آئی اب اگر یہی جماعتیں آئی ایم ایف پروگرام پر تنقید کریں گے تو یہ مضحکہ خیز ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایک عرصے سے یہ آواز اٹھ رہی ہے کہ تمام لوگوں کا بلا امتیازاحتساب ہونا چاہیے اور حکومت اس پر عمل پیرا ہے لیکن کچھ لوگ اس عمل کے خلاف بے بنیاد پراپیگنڈا کر رہے ہیں۔