بیجنگ (اے پی پی) چین کی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی ہواوے نے کہا ہے کہ اس کی 5 جی سروس پر امریکی پابندیوں کے باوجود اس نے 30 ملکوں میں 46 فائیوجی کنٹریکٹس حاصل کرتے ہوئے 1 لاکھ سے زیادہ فائیو جی سٹیشنز ان ممالک میں بھجوا دیئے ہیں۔
ہواوے کا کہنا ہے کہ وہ چین کی فائیوجی ٹیکنالوجی کو کمرشل بنیادوں پر چلانے کے لئے فروری 2018 ءسے مکمل طور پر تیار تھی، اسی دورانیے میںاس نے فائیوجی ٹیکنالوجی کی پہلی پیشکش کی اور پہلا فائیو جی ٹرمینل لگایا تھا۔
ادھر،چین کی وزارت صنعت و انفارمیشن ٹیکنالوجی نے گزشتہ روز چار سرکاری ٹیلی کام کمپنیوں کو فائیوجی سروس کے کمرشل استعمال کے لئے لائسنس جاری کردیئے جو اس سمت اشارہ ہے کہ چین دنیا بھر میں تیز ترین وائرلیس نیٹ ورک کے شعبے میں قیادت کے لئے پرعزم ہے.
جن کمپنیوں کو فائیو جی کمرشل لائسنس جاری کئے گئے ہیں ان میں چائنہ براڈ کاسٹنگ نیٹ ورک کے علاوہ تین ٹیلی کام کمپنیاں چائنہ ٹیلی کام، چائنہ موبائل اور چائنہ یونی کام شامل ہیں۔ واضح رہے کہ کمپنی جو اس وقت شدید امریکی دباﺅ کا شکار ہے، کے بارے میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ہواوے کے سسٹم کو چینی حکومت جاسوسی کے لیے استعمال کرسکتی ہے اور اس کے ذریعے دوسرے ملکوں کے حساس مواصلاتی نظام کو متاثر کیا جاسکتا ہے۔