زیر زمین پانی

سپریم کورٹ کی زیر زمین پانی کی قیمت پر قانون سازی کیلئے حکومت کو آخری مہلت

اسلام آباد(اے این این ) سپریم کورٹ نے زیر زمین پانی کی قیمت پر قانون سازی کیلئے حکومت کو آخری مہلت دے دی۔پیر کو سپریم کورٹ میں زیر زمین پانی کے استعمال کی قیمت وصولی کیس کی سماعت ہوئی تو عدالت عظمی نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر برہمی کا اظہار کیا۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ بیرون ملک کرکٹ ٹیم کے کپتان کو گاڑی دھونے کے دوران پانی ضائع کرنے پر جرمانہ ہوتا ہے، پاکستان میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے چھ ماہ میں قانون نہیں بن سکا، حکومت کی پہلی ترجیح پانی کا تحفظ ہونا چاہیے، ہم پانی کے بحران کی جانب بڑھ رہے ہیں، لیکن حکومت کے کان پر جوں نہیں رینگتی۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ پانی کا معاملہ کسی ایک حکومت کا نہیں، زیر زمین پانی کی قیمت وصولی پر تمام حکومتوں کو آخری موقع ہے، حکومتیں قانون کا مسودہ پیش کریں گے، اٹارنی جنرل کو ذمہ داری لینی چاہیے، قانون کے بل کا مسودہ نہ آیا تو ایکشن لیں گے۔ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد و خیبر پختون خوا نے بتایا کہ قانون کا مسودہ تیار کر لیا ہے۔ پنجاب کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل فیصل چوہدری نے کہا کہ پنجاب حکومت بھی مسودہ تیار کر چکی ہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے حکم دیا کہ پنجاب حکومت سمیت تمام حکومتیں جمعہ تک جمع کرائیں۔