دس سالوں

پچھلے دس سالوں کا حساب کرنا ہے تو ضرور کریں لیکن حالیہ دس ماہ کا حساب بھی دینا ہوگا ‘ پرویزرشید

لاہور( این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ جو لوگ گرفتار ہیں وہ پاکستان کی عوام کو ریلیف دیتے تھے جو گرفتار کرنے والے ہیں وہ بجٹ میں عوام کو تکلیف دیتے ہیں،جو جیل میں ہیں انہوں نے ملک کو ترقی دی اور جو گرفتار کرنے والے ہیں انہوں نے ترقی کا راستہ چھین لیا،پچھلے دس سالوں کا حساب کرنا ہے تو ضرور کریں لیکن حالیہ دس ماہ کا حساب بھی دینا ہوگا ،عمران خان نے صبح صبح 9 بجے تقریر کی تو ڈالر اوپر گیا اور سٹاک مارکیٹ ناک کے بل نیچے گئی،آنے والے دنوں میں مسلم لیگ (ن) مزید جلسے کرے گی جس سے شہباز شریف اور مریم نوازخطاب کریں گے۔

کوٹ لکھپت جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز رشید نے کہا کہ عوام کو ریلیف دینے والے جیل میں اور تکلیف دینے والے اقتدار میں بیٹھے ہیں،اب ہر چیز مہنگی ہو رہی ہے ،، جو گرفتار ہونے والے ہیں وہ پاکستان کے دوست اور گرفتار کرنے والے دشمن ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے لوگوں پر جو مقدمات بنائے گئے ہیں ان میں سے ایک بھی مقدمہ ایسا نہیں جس میں عوامی پیسے میں خرد برد ہوئی ہو۔ نواز شریف نے کہا کہ پشاور سے لے کر کراچی تک موٹر ویز بنائیں،بجلی کے کارخانے نواز شریف اور شہباز شریف کی دن رات کی محنت سے بنے ،کیا بجلی کے کارخانوں اور موٹر ویز پر کوئی مقدمہ کیا گیا ہے؟۔خان صاحب کہتے ہیں کہ قرضوں کا حساب لیں گے لیکن پاکستان کے لوگ جانتے ہیں کہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم ہوئی ہے اور یہ اس مد میں سرمایہ کاری کا حساب کتاب لینا چاہتے ہیں۔پاکستان کو دہشتگردی سے پاک کرنے کا کام کیا گیا، ضرب عضب نواز شریف کی قیادت میں دہشتگردی کو ختم کرنے کے لئے شروع کیا گیا،رد الفساد نواز شریف کی قیادت اور حمایت کے نتیجے میں شروع ہوا اور فساد سے ملک کو صاف کیا۔سوات کا آپریشن پیپلز پارٹی کے دور میں ہوا اس سے سوات کو دہشتگردی سے پاک کیا گیا۔پچھلے دس سالوں کا حساب کرنا ہے تو ضرور کریں، لیکن یہ بھی ذہن میں رکھیں کہ ان دس سالوں میں ملک سے دہشت گردی، بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ کو ختم کیا گیا،دس سالوں میں جی ڈی پی کو ترقی دی گئی، سٹاک ایکسچینج کو جنوبی ایشیا ءکی بہترین سٹاک ایکسچینجز میں شامل کیا گیا،ان دس سالوں میں پیسے کا غلط استعمال ہوتا تو نہ دہشتگردی ختم ہوتی نہ لوڈ شیڈنگ ختم ہوتی نہ ملک کو ترقی دی جا سکتی تھی۔اگر عمران خان کو دس سالوں کا حساب کرنا ہے تو حالیہ دس مہینوں کا جواب بھی دینا ہو گا۔انہی کے مشیر خزانہ حفیظ شیخ بھی ان دس سالوں میںوزیر خزانہ رہے، کیا وہ بھی شریک مجرم تھے؟۔انہوںنے کہا کہ جب تک جھوٹے احتساب کے نام پر انتقام اور کردار کشی کی جاتی رہے گی اور ایک نالائق اور جھوٹا شخص پاکستان کا ذمہ دار بنا دیا جائے گا تو ملک کا یہی حال ہو گا جو آج ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے صبح صبح 9 بجے ڈیڑھ منٹ کی تقریر کی تو ڈالر اوپر گیا اور سٹاک مارکیٹ ناک کے بل نیچے گئی،رات کے 12 بجے بھیانک خواب سے ہڑبڑا کر اٹھتے ہیں اور جب بھی بولتے ہیں ملک کی معیشت کا بیڑا غرق کرتے ہیں،حکومت اپنی ناکامیوں کے بوجھ تلے دبدتی چلی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے ایک لمحے میں اپنے کردار میں کمی نہیں رکھی،بجٹ پیش کرتے وقت عمران خان بہت گھبرائے ہوئے تھے، کبھی کا ن کو آلے لگاتے تو کبھی تسبیح ی پڑھتے تھے،تسبیح بھی وہ کیا پڑھتے تھے، یااللہ بچا لے کرسی میری۔انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں مسلم لیگ (ن) مزید جلسے کرے گی جس سے شہباز شریف اور مریم نوازخطاب کریں گے۔انہوںنے کہا کہ بہت جلد اپوزیشن مشترکہ احتجاج بھی کرے گی اور ظلم کرنے والے ہاتھ کو روکا جائے گا۔انہوں نے شیخ رشید کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ موجودہ وزیر ریلوے نے شادی ٹرین چلائی تھی، اب نہ ٹرین کا پتہ ہے اور نہ شادی کا۔