چھوٹے شہروں

حکومت اب چھوٹے شہروں کے عوام کو پسماندگی اور احساس محرومی سے نکال کر ان کا معیار زندگی بلند کرے گی

لاہور(لاہور نامہ) وزیر اعلیٰ پنجاب کے پولیٹیکل اسسٹنٹ برائے اوقاف و مذہبی امور سید رفاقت علی گیلانی نے کہا ہے کہ گزشتہ دس سالوں میںبڑے شہروں کی ترقی کو فوقیت دے کر چھوٹے شہروں کو احساس محرومی ی و پسماندگی میں مبتلا کیاجاتا رہا، مگراب نہیںایسا نہیں ہو گا، پی ٹی آئی کی حکومت اب چھوٹے شہروں کے عوام کو پسماندگی اور احساس محرومی سے نکالے گی اور ان کا معیار زندگی بلند کرے گی۔ اپنے ایک بیان میں انہوںنے کہاکہ حکو مت پنجاب سے ضلع لیہ کو ڈویژن بنانے بارے درخواست کی گئی ہے تاکہ یہاں کے عوام کو پسماندگی سے باہر نکالا جا سکے اور خوشحالی کا دور دورہ ہو سکے۔

حکومت کو یہ تجویز بھی دی گئی ہے کہ لیہ ڈویژن کے اضلاع کوٹ ادوو،تونسہ شریف اور بھکرہوں۔ موجودہ حکومت جنوبی پنجاب کے عوام کو آبادی میں ان کے تناسب سے زیادہ ترقیاتی رقوم فراہم کر رہی ہے ۔ پچھلے سات سالوں میں جنوبی پنجاب کو کم از کم 265 ارب روپے کی خطیر رقم سے محروم رکھا گیا۔ نئے بجٹ میں پنجاب کے مختلف شہروں میں تقریباً 40 ارب روپے کی لاگت سے 9 جدید ہسپتالوں کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے شہر لیہ میں عوام کو صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی کے لئے تیز تر اقداما ت شروع کر دئیے گئے ہیں۔ اس سلسلہ میں 200بستروں پر مشتمل ”مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال”کی تعمیر عمل میں لائی جا رہی ہے، جس کے لئے 15ملین روپے کے فنڈز کا اجراءکیا جا گا۔ یہ ہسپتال200کنال رقبہ پر مشتمل ہو گا۔یہ ہسپتال جدید اور اعلیٰ معیار کا حامل ہو گا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ جنوبی پنجاب کے لوگوں کو اعلیٰ معیار کی زندگی کی فراہمی میں کوشاں ہیں تاکہ لوگوں کو احساس کمتری اور پسماندگی سے نکالا جا سکے۔جبکہ نئے ہسپتالو ں کا قیام میانوالی، رحیم یار خان، راولپنڈی، بہاولپور، ڈی جی خان، ملتان اور راجن پور تک پھیلا دیا جائے گا ۔تحریک انصاف کے منشور کے عین مطابق عوام کو ”صحت انصاف کارڈ“ کے فقید المثال منصوبے کا آغاز کیا جا چکا ہے۔

اس سال اس کا دائرہ کار لیہ سمیت پنجاب کے 36 اضلاع تک بڑھا دیا جائے گا۔نئے بجٹ میں اس منصوبے کے لئے 2 ارب روپے مختص کر دئیے گئے ہیں۔ایک جامع حکمت عملی کے تحت صاف پانی کی فراہمی کے لئے ”آب پاک اتھارٹی“ تشکیل دی گئی ہے۔ اس مقصد کے لئے 8 ارب روپے کی رقم مختص کی جا رہی ہے۔ صاف پانی کے اس منصوبے کا آغاز جنوبی پنجاب کے علاقوں سے کیا جائے گا۔مالی سال 2019-20 مےں جنوبی پنجاب کے نماےاں ترقےاتی منصوبہ جات میں ملتان میں نشتر ٹو ہسپتال، رحےم ےار خان مےں آئی ٹی ےونےورسٹی فیز۔II اور شیخ زاید ہسپتال فیز۔II، ڈی جی خان میں انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی، ٹیکنالوجی یونیورسٹی اور سیف سٹی پراجیکٹ ،بہاولپور مےں چلڈرن ہسپتال کا قیام عمل میں لایا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ جنوبی پنجاب کے لوگوں کو اعلیٰ معیار کی زندگی کی فراہمی میں کوشاں ہیں تاکہ لوگوں کو احساس کمتری اور پسماندگی سے نکالا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ کے پسماندہ علاقے کے لوگوں کو ترقی یافتہ شہروں کے برابر ہر قسم کی سہولیات فراہم کر نے کے لئے تیز ترین اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں جنوبی پنجاب کی ترقی کی باتیں صرف کاغذی کاروائی تک محدود رہیں۔اب ایسا نہیں ہو گا۔و زیر اعظم پاکستان اور وزیر اعلیٰ پنجاب جنوبی پنجاب کے ہر علاقہ اور شہروں کو صوبے کے ماتھے کا جھو مر بنانے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں گے۔