اسلام آباد (این این آئی)ترجمان عوامی نیشنل پارٹی زاہد خان نے کہا ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی شروع سے کہتی آئی ہے کہ موجودہ حکومت پارلیمنٹ میں دہشت گردوں کی بی ٹیم ہے ۔ ایک بیان میں انہوںنے کہاکہ دس ماہ کے اندر موجودہ حکومت کی طرز حکمرانی دیکھ کر یہ بات سب پر واضح ہو گئی ہے ،موجودہ حکومت کے وزیر مشیر کالعدم تنظیموں کے ساتھ ملاقاتیں کرتے ہیں ،معزز جج قاضی فائز عیسیٓ نے فیض آ باد دھرنے کے حوالے سے فیصلہ دیا ،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ایک معزز جج ہیں جن کی ایمانداری ، دیانت اور بہادری پر پوری قوم کو فخر ہونا چاہیے ۔
انہوںنے کہاکہ آج جسٹس قاضی فائز عیسی کو دبانے کے لیے موجودہ حکومت نے اپنا فرض ادا کیا ،ہمیں یہی خدشہ تھا کہ موجودہ حکومت دہشت گردوں کی بی ٹیم ہے ۔ انہوںنے کہاکہ خدشہ تھا کہ موجودہ حکومت دہشت گردوں کو پارلیمنٹ کے اندر تحفظ اور مدد دے گی ۔ انہوںنے کہاکہ آج دہشت گردوں کو تحفظ دینے معزز جج صاحب کے خلاف ریفرنس دائر کیے جا رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ عوامی نیشنل پارٹی کے خدشات آج پورے پاکستان کے سامنے واضح ہوتے جا رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی کی مرکز اور تین صوبوں میں حکومت ہے لیکن نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد ہوتا دیکھائی نہیں دے رہا ۔انہوںنے کہاکہ کالعدم تنظیمیں دندناتی پھر رہی ہیں ، فنڈز مانگ رہی ہیں ، بھرتیاں کر رہی ہیں ۔انہوںنے کہاکہ اگر افغانستان میں امن نہیں ہوا تو ہماری خام خیالی ہے کہ پاکستان میں امن آئےگا ۔ہم اس حوالے سے ریاستی اداروں اور حکومت کو خبردار کر رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ آج پی ٹی ایم پر غداری کا الزام لگا کر انکے ایم این ایز کو پابند سلاسل کر رکھا گیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ان ایم این ایز کو حق حاصل ہے کہ وہ بجٹ اجلاس کے دوران اپنے حلقے کی عوام کی نمائندگی کریں ۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ حکومت سے توقع نہیں کہ وہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کرے ۔ انہوںنے کہاکہ جو سب ہو رہا ہے اس سے پاکستان کی دنیا میں رسوائی اور بدنامی ہو رہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ یہ سب پاکستان کے لیے بہت خطرناک ہے،ان سے پاکستان کا مستقبل داو پر لگ جائےگا