مذاق معیشت

خواجہ آصف نے بھی میثاق معیشت کومذاق معیشت قرار دیدیا

سیالکوٹ(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور قومی اسمبلی میں پارٹی کے پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف نے میثاق معیشت کو مذاق معیشت کا نام دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت بات کرنا چاہتی ہے تو بجٹ پر اپوزیشن کی تجاویز پرعمل کرے۔میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ہماری پارٹی بجٹ کی بحث میں بھر پور حصہ لے رہی ہے ، یہ بجٹ عوام دشمن بجٹ ہے، یہ بجٹ معاشی بد حالی کا سبب بنے گا، یہ قومی معیشت اور کاروبار کے لئے مثبت ثابت نہیں ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ حکومت سے 4 ہزار ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا نہیں ہوا تھا، اس کے باوجود محصولات کا ہدف بڑھا دیا گیا ہے جو عوام پر اثرانداز ہو گا، آنے والے وقت میں مہنگائی آسمان کو چھوئے گی۔خواجہ آصف نے کہاکہ حکومت خواہش ظاہر کرتی ہے کہ ہم پستی کی گہرائیوں سے اوپر جائیں گے، ایسے تجربات سے معاشی حالات بہتر ہوتے نظر نہیں آ رہے،اللہ کرے میرا تجزیہ غلط ثابت ہو لیکن حکومت ناکام دکھائی دے رہی ہے۔ ڈالر 185 روپے کی سطح پر جاتا دکھائی دے رہا ہے۔

حکومت معیشت کو بہتر کرنے کے لئے باہر سے ڈاکٹر منگوانے کی بجائے ملک میں موجود افراد سے رائے لے۔ پرویز مشرف کے دور حکومت میں بھی ایسے افراد آئے تھے جو پھر واپس چلے جاتے ہیں۔رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ زیرو ریٹڈ ٹیکس کے خاتمے سے ہمارا کاروبار بری طرح متاثر اور ہمارے صنعتکاروں کےلئے بہت بڑا دھچکا ہوگا، ہمارے ایکسپورٹرز کے اربوں روپے آج بھی حکومت کے پاس پھنسے ہوئے ہیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ معیشت پر تمام سیاسی قوتوں کو ایک پیج پر ہونا چاہیے، معیشت پرمحاذ آرائی نہیں ہونی چاہیے، بجٹ پر حکومت اوراپوزیشن میں شدید اختلافات ہیں، جب تک یہ ماحول ٹھیک نہیں ہوگا تب تک میثاق معیشت پر بات نہیں ہو سکتی، ہم معیشت کے قتل میں شامل نہیں ہوں گے، حکومت بات کرناچاہتی ہے تو بجٹ پراپوزیشن کی تجاویز پرعمل کرے۔رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہاکہ شہباز شریف نے میثاق معیشت کی تجویز پیش کی تھی، مریم نواز نے میثاق معیشت پر جو بات کی وہ بات بھی درست ہے، نواز شریف کا شہباز شریف پر مکمل اعتماد ہے جب کہ مریم نواز کا ایک اپنا سیاسی مستقبل ہے، مریم نواز کا میثاق معیشت پر اختلافات اس بات کی شہادت ہے کہ ہماری پارٹی میں بھی جمہوریت ہے۔