لندن(آئی این پی)پاکستان کے ہاتھوں ورلڈ کپ2019میں49رنز سے شکست کھا کر میگا ایونٹ سے باہر ہونے کے بعد جنوبی افریقی کپتان فاف ڈو پلیسی نے انکشاف کیا ہے کہ وہ تھکاوٹ سے بچاوکیلئے فاسٹ بالر کگیسو ربادا کو رواں سال آئی پی ایل میں شرکت سے روکنا چاہتے تھے لیکن ان کی کوشش کارآمد ثابت نہیں ہو سکی۔ڈوپلیسی نے یہ انکشاف اس سوال کے جواب میں دیا کہ میگا ایونٹ میں کگیسو ربادا کے موثر نہ ہونے کا تعلق کیا ان کی تھکن سے کیا کیوں کہ وہ رواں سا ل اب تک303اوورز کرچکے ہیں جن میں47اوورز آئی پی ایل میں کیے گئے تھے ۔
انکا کہنا تھا کہ آئی پی ایل کی وجہ سے کھلاڑی تھکاوٹ کا شکار رہے، ٹیم مینجمنٹ نے ربادا کو آئی پی ایل کے درمیان میں واپس بلانے کی کوشش کی تاہم ناکام رہے،ربادا میں آئی پی ایل میں دہلی کیپیٹلز کی جانب سے12میچز میں 14.72کی اوسط سے25وکٹیں حاصل کی تھیں۔ڈو پلیسی کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقی کرکٹ بورڈ نے ربادا کو آئی پی ایل میں کھیلنے سے روکنے کی کوشش کی تھی تاہم جب ناکامی ہوئی تو یہ تجویز بھی زیر غور آئی کہ انہیں لیگ کے دوران ہی وطن واپس بلا لیا جائے تاکہ ورلڈ کپ سے قبل انہیں تازہ دم ہونے کا موقع ملے۔آئی پی ایل کے دوران کمر کی انجری کا شکار ہوکر ربادا خود ہی وطن واپس لوٹنے پر مجبور ہوگئے تھے۔جنوبی افریقی کپتان کا مزید کہنا تھا کہ تینوں فارمیٹس کھیلنے والے کھلاڑی بہت زیادہ میچز کھیلنے کے باعث تھکن کا شکار ہوجاتے ہیں جس سے ان کی پرفارمنس پر اثر پڑتا ہے ۔