فیصل آباد (اے پی پی) زیتون میں 76بیماریوں کاعلاج موجود ہے جبکہ جوشخص مستقل طور پر ناشتے میں تھوڑا سا شہد استعمال کرتا رہتاہے اسے بھی کوئی بڑی بیماری لاحق نہیں ہو تی نیزدیسی گھی ،کھجوریں،کلونجی اور دیگر اشیاء کی بھی بہت زیادہ افادیت ہے لہٰذااگر آج بھی ہم ان قدرتی غذاؤں کا استعمال شروع کردیں تو یقینا بہت سی لاعلاج بیماریوں سے نہ صرف محفوظ ہوجائیں گے بلکہ تندرست اور توانا بھی رہیں گے ۔مختلف مذہبی سکالرز نے ’’ملاوٹ کی وجہ سے تیزی سے پھیلتی ہوئی لاعلاج بیماریوں ‘‘پر فرمان نبوی ﷺکے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ارشادنبویؐ ہے کہ ’’ملاوٹ کرنیوالا ہم میں سے نہیں ہے (یعنی میری امت سے بھی خارج ہے)اور ایک ایماندار اورصالح تاجر کی شان یہ ہے کہ وہ بروز قیامت انبیاء کرامؑ،صدیقین ؓاور شہدا ء کیساتھ اٹھایا جائیگا۔
انہوں نے بتایاکہ گھی ،نمک،مصالحہ جات اور دیگر روزمرہ استعمال کی اشیاء میں خطرناک حد تک ملاوٹ ہورہی ہے جس کی وجہ سے لاعلاج امراض تیزی سے پھیل رہی ہیں اس لیے حکومت کوچاہیے کہ ملاوٹ کرنیوالے عناصر کے خلاف نہ صرف سخت ایکشن لے بلکہ ان قوانین پر سختی سے عمل درآمد بھی کرواتے ہوئے سخت سزائیں دے اور نشاندہی کرنیوالوں کی بھی خصوصی حوصلہ افزائی کرے۔انہوں نے بتایاکہ چٹ پٹے کھانوں میں جومصالحہ جات استعمال ہورہے ہیں وہ انسانی جسمانی صحت کیلئے انتہائی نقصان دہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ چینی جسے سفید زہر کہاجاتاہے اس کااورکولڈ ڈرنکس جیسے مشروبات (بوتلوں)کاحد سے زیادہ استعمال بھی صحت کیلئے انتہائی خطرناک ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ ’’طب نبوی ﷺ کی اہمیت وافادیت‘‘ دور حاضر میں بھی اس کی اہمیت وافادیت مسلمہ ہے۔انہوں نے کہاکہ فرمان رسول ﷺ ہے کہ ’’وہ گھر کبھی غریب نہیں ہوگاجس میں سرکہ ہو گا‘‘۔