کوئٹہ (صباح نیوز) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ جمہوریت پسند قوتیں چیئرمین سینیٹ کیساتھ ہیں، صادق سنجرانی کیخلاف تحریک عدم اعتماد کی بھرپور مخالفت کرینگے۔
انہوں نے اےک بیان میں کہا کہ سنجرانی کو ہٹانے سے بلوچستان کا احساس محرومی بڑھے گا، چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی سے جمہوریت کیلئے خطرات بڑھیں گے، سنجرانی کیخلاف تحریک بلوچستان کے عوام کیلئے باعث تشویش ہے، بعض لوگوں کو بلوچستان کے مفاد سے زیادہ ذاتی مفادات عزیز ہیں.
بلوچستان میں جب تبدیلی لائی گئی تو وہ وقت کی ضرورت تھی، اپوزیشن احتجاج کرے مگر ملک کو نقصان نہ پہنچائے۔یاد رہے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کیلئے حزب اختلاف کی جماعتوں کے پاس مطلوبہ اکثریت سے زائد کی تعداد موجود ہے، 104 رکنی ایوان میں سینیٹرز کی موجودہ تعداد 103 میں سے چیئرمین کی نشست کے لئے 53 ارکان کی حمایت درکارہے۔
مسلم لیگ ن کے سینیٹرز کی تعداد 28، پیپلز پارٹی کے 20، نیشنل پارٹی کے 5، جے یو آئی ف کے 4، پختونخوا میپ کے 2 اور اے این پی کا ایک رکن شامل ہے۔ ایوان بالا کے قواعد کے مطابق موجودہ چیئرمین (صادق سنجرانی ) کو ہٹانے کے لئے ایک چوتھائی ارکان کے دستخطوں کے ساتھ قرارداد لانے کے لئے تحریک جمع کرائی جائیگی۔
سینیٹ کے رولز آف پروسیجر کے تحت تحریک پر ووٹنگ کے لئے سات روز بعد اجلاس بلایا جائے گا جس میں قرارداد پر ووٹنگ کرائی جائے گی، تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی صورت میں موجودہ چیئرمین عہدہ چھوڑ دیں گے اور اس کے بعد سینیٹ سیکرٹریٹ نئے چیئرمین کے انتخاب کے لئے شیڈول جاری کرے گا۔