انگلینڈ عالمی چمپئن

نئی تاریخ رقم، انگلینڈ نے پہلی بار ورلڈکپ کا تاج سپر پر سجا لیا

لندن (این این آئی) انگلینڈ نے 2019 ورلڈ کپ کے فائنل میں نیوزی لینڈ کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد سپر اوور میں بھی میچ ٹائی ہونے کے بعد باؤنڈریز کی بنیاد پر شکست دیکر عالمی چمپئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا.

ون ڈے کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار کسی میچ کا فیصلہ کرنے کیلئے سپر اوور کا انتخاب کیا گیا، انگلینڈ نے سپر اوور میں پندرہ رنز بنائے جواب میں نیوزی لینڈ بھی پندرہ رنز بنانے میں کامیاب ہوگیا تاہم باؤنڈریز کی بنیاد پر انگلینڈ کو کامیابی مل گئی.

انگلینڈ کے بین اسٹوک مین آف دی میچ قرار پائے ، بین اسٹوک نے 84رنز کی شاندارناقابل شکست اننگز کھیل کر انگلینڈ کی کامیابی میں اہم کر دار ادا کیا ۔تفصیلات کے مطابق لارڈز کے تاریخ گراؤنڈ میں کھیلے گئے سنسنی خیز ورلڈکپ فائنل میچ میں نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا.

انگلش باؤلرز نے نپی تلی گیند بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کے اوپنرز کو کھل کر کھیلنے کی اجازت نہیں دی البتہ گزشتہ میچوں کی نسبت اس مرتبہ کیوی اوپنرز نے اپنی ٹیم کو بہتر آغاز فراہم کیا۔گزشتہ میچوں میں بدترین ناکامی سے دوچار رہنے والے مارٹن گپٹل قدرے بہتر فارم میں نظر آئے تاہم 29 کے مجموعی اسکور پر وہ 19 رنز بنانے کے بعد ایل بی ڈبلیو قرار پائے، انہوں نے ناصرف اپنی وکٹ گنوائی بلکہ ریویو لے کر اپنی ٹیم کو اہم سہولت سے محروم کردیا۔

انگلینڈ کو جیت کیلئے دو گیندوں پر تین رنز چاہیے تھے۔ انگلینڈ نے اوور کی پانچویں گیند پر دو رن لینے کی کوشش کی لیکن عادل رشید رن آؤٹ ہو گئے اور اس طرح انگلینڈ کو فتح کے لیے آخری گیند پر دو رنز چاہیے تھے۔اوور کی آخری گیند پر انگلینڈ نے پھر دو رن لینے کی کوشش کی لیکن فیلڈر کی شاندار کوشش کے سبب وہ صرف ایک رن ہی بنا سکے اور مقابلہ ٹائی ہو گیا اور میچ کا فیصلہ سپر اوور پر ہوا۔

یہ ون ڈے کرکٹ کی تاریخ میں پہلا موقع تھا کہ کسی میچ کا فیصلہ کرنے کے لیے سپر اوور کا انتخاب کیا گیا۔ سپر اوور کی پہلی گیند پر انگلینڈ نے تین رنز بنائے جس کے بعد دوسری گیند پر بٹلر ایک رن بنانے میں کامیاب رہے،اوور کی تیسری گیند پر اسٹوکس چوکا لگانے میں کامیاب رہے جبکہ چوتھی گیند پر انہوں نے سنگل لے کر بٹلر کو اسٹرائیک دی۔اوور کی پانچویں گیند پر بٹلر دو رنز لینے میں کامیاب رہے اور پھر آخری گیند پر چوکا لگا کر سپر اوور میں اپنی ٹیم کا اسکور15 تک پہنچا کر نیوزی لینڈ کو ورلڈ کپ جیتنے کے لیے 16رنز کا ہدف دیا

سپر اوور میں ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کے گوفرا آرچر نے پہلی گیند وائیڈ کرائی البتہ وہ امپائر کے اس فیصلے سے کچھ خاص خوش نظر نہ آئے۔اس کے بعد کرائی گئی پہلی گیند پر کیوی بلے باز دو رنز لینے میں کامیاب رہے اور پھر اگلی گیند پر نیشام نے چھکا لگا دیا۔

اگلی گیند پر نیشام دو رن لینے میں کامیاب رہے اور پھر سپر اوور کی چوتھی گیند پر بھی وہ دو رن لینے میں کامیاب رہے۔اوور کی پانچویں گیند نیشام نے ایک رن لے کر گپٹل کو اسٹرائیک دی تو نیوزی لینڈ کو میچ کی آخری گیند پر فتح کے لیے دو رنز درکار تھے۔میچ کی آخری گیند پر بھی نیوزی لینڈ کی ٹیم ایک ہی رن لینے میں کامیاب رہی اور یوں میچ ایک مرتبہ پھر ٹائی ہو گیا تاہم میچ میں زیادہ باؤنڈریز مارنے کی بدولت انگلینڈ کی ٹیم ورلڈ چیمپیئن بننے کا تاج سر پر سجانے میں کامیاب ہو گئی۔

یاد رہے کہ لندن میں مسلسل بارش کی وجہ سے میچ تاخیر کا شکار ہوا، تاہم اس میں اوورز کی کٹوتی نہیں کی گئی، جبکہ میچ کے لیے ریزرو ڈے بھی رکھا گیا ہے،دونوں ٹیموں نے اپنے سیمی فائنل کے اسکواڈ پر ہی انحصار کرتے ہوئے ٹیم میں تبدیلی نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔بین اسٹوکس کو میچ میں ناقابل شکست 84رنز کی اننگز کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔