امریکہ میں پاکستان

امریکہ میں پاکستان کے بارے میں غلط فہمی پائی جاتی تھی،دورہ واشنگٹن کے بعد امریکہ کےساتھ تعلقات سچائی اور بھروسے پر مبنی ہوں گے،وزیر اعظم

واشنگٹن (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ امریکہ میں پاکستان کے بارے میں غلط فہمی پائی جاتی تھی،دورہ واشنگٹن کے بعد امریکہ کےساتھ تعلقات سچائی اور بھروسے پر مبنی ہوں گے،افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان اور امریکہ کا مقصد مشترک ہے،پاکستان طالبان کو مذاکرات کے آغاز کے لیے میز پر لانے کی ہرممکن کوشش کرے گا۔ گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان کا کیپیٹل ہل پہنچنے پر امریکی ارکان کانگریس کی جانب سے پرتپاک خیر مقدم کیا گیاامریکی رکن کانگریس نے اردو میں وزیراعظم عمران خان کو خوش آمدید کہا اور سلام اور شکریہ ادا کیا۔امریکی کانگریس کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وہ امریکہ کو بتائیں گے کہ ان کا ملک افغان امن عمل میں کیا کرسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان طالبان کو مذاکرات کے آغاز کے لیے میز پر لانے کی ہرممکن کوشش کرے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ یہ آسان نہیں ہوگا لیکن میں یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان اپنی بہترین کوشش کرےگا کیونکہ پورا ملک میرے پیچھے کھڑا ہے، پاک فوج، سیکیورٹی فورسز اور سب میرے پیچھے ہیں، ہم سب کا ایک مقصد ہے اور وہ بالکل وہی ہے جو امریکہ کا مقصد ہے کہ افغان مسئلے کا جتنا جلدی ممکن ہو پرامن حل نکال کر وہان قیام امن ہو۔عمران خان نے کہا کہ یہ اہم تھا کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو سے ملیں اور انہیں بتائیں کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کا آگے بڑھنا باہمی اعتماد کی بنیاد پر ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میں امریکہ کو بتاو¿ں کہ ہم امن عمل میں کیا کرسکتے ہیں،مجھے امید ہے کہ اب سے ہمارے تعلقات مختلف نوعیت کے ہوں گے کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان بداعتمادی کو دیکھنا ہمارے لیے تکلیف دہ تھا۔

عمران خان نے کانگریس میں اپنے خطاب میں کہاکہ امریکہ کے دورے کا جامع مقصد امریکیوں کو پاکستان کے بارے میں بہتر آگاہی فراہم کرنا تھا۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے 40 سال سے زائد خاص طور پر گزشتہ 15 سال میں ’دہشت گردی کے خلاف جنگ‘ کے دوران بہت زیادہ غلط فہمیاں پیدا ہوئیں۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کو خاص طورپر ان گزشتہ 15 برسوں کے دوران جب افغانستان اور پاکستان کی سرحدوں پر دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑی جارہی تھی اس وقت امریکہ میں پاکستان کو بہتر انداز میں نہیں سمجھا گیا۔وزیراعظم نے کہا کہ لہٰذا میں سمجھتا ہوں کہ جب میں یہاں سے جاو¿ں گا تو میں یہاں ایسے لوگ بنا چکا ہوں گا جو ہمارے نقطہ نظر کو سمجھ سکیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ جب ہمارا ملک امریکہ کی دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا تھا تو اس دوران 70 ہزار پاکستانیوں نے اپنی جان قربان کی اور پاکستانی معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا۔پاکستان کا 11 ستمبر سے کوئی تعلق نہیں تھا، القاعدہ افغانستان میں تھی اور پاکستان میں کوئی عسکریت پسند طالبان نہیں تھے لیکن ہم امریکی جنگ میں شامل ہوئے، لہٰذا جہاں میں اپنی حکومت کو ذمہ دار کہتا ہوں وہیں میں سمجھتا ہوں کہ ہم نے امریکہ کو زمینی حقائق کے بارے میں سچ نہیں بتایا تھا۔انہوں نے کہا اس کا سبب یہ تھا کہ ملک میں 40 مختلف عسکریت پسند گروہ کام کر رہے تھے اور حکومتوں کا ان پر کنٹرول نہیں تھالہٰذا جب امریکہ نے ہم سے ڈومور اور جنگ جیتنے میں مدد کی خواہش کا اظہار کیا تو اس وقت پاکستان اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا تھا۔انہوںنے کہاکہ ہمیں امید ہے کہ اب سے ہمارے تعلقات بہت مختلف ہوں گے جبکہ میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات سچ اور اعتماد کی بنیاد پر ہونے کو یقینی بناو¿ں گا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ہم دوبارہ وہ تعلقات بنائیں گے جو قربت، بھروسے اور باہمی احترام پر مبنی ہوں۔وزیر اعظم عمران خان نے امریکی اراکینِ کانگریس سے خطاب میں کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مائیک پومپیو کو بتایا کہ ہمیں ایک دوسرے پر بھروسا کرنا ہو گا۔امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے کہا کہ جنوبی ایشیاءمیں قیام امن کےلئے وزیر اعظم پاکستان کی خدمات کو سلام پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات انتہائی اہم ہیں اور امریکہ میں کئی پاکستانی ڈاکٹرز خدمات انجام دے رہے ہیں۔نینسی پیلوسی نے پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں مقیم پاکستانی ہمارے لیے ایک بہترین تحفہ ہیں۔امریکی ایوان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے کہا کہ انہیں پاکستان کے بارے میں آگاہی اس وقت ہوئی جب وہ یونیورسٹی میں تھیں جہاں انہیں ساڑھی میں ملبوس ایک دوسری طالبعلم نے تجویز دی کہ وہ لائبریری میں بانی پاکستان محمد علی جناح پر موجود کتابیں پڑھیں، جس کے ذریعے انہیں ’سیاست دانوں کی عظمت‘ کے بارے میں علم ہوا تھا۔نینسی پیلوسی نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات ’اہم‘ تھے۔امریکی رکن کانگریس شیلا جیکسن نے کہا کہ جنوبی ایشیاءمیں پاکستان کا کردار انتہائی اہم ہے۔شیلا جیکسن نے کہا کہ جنوبی ایشیاءمیں پاکستان کا کردار انتہائی اہم ہے، وزیر اعظم عمران خان نے جنوبی ایشیاءمیں قیام امن کے لیے بہت کام کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ خطے میں قیام امن کے لیے وزیر اعظم عمران خان کی خدمات کا خیر مقدم کرتے ہیں۔اراکین نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے ہزاروں قربانیاں دیں، وزیراعظم پاکستان کے دورے سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری آئے گی۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اراکین کانگریس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کی مضبوطی کے لیے کانگریس کا کردار انتہائی اہم ہے۔