اسلام آباد(آن لائن )وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے مسلم لیگ (ن) کے صدر کے خلاف برطانوی اخبار میں شائع خبر پر کہا ہے کہ ان کا دعویٰ ہے کہ شہباز شریف کبھی لندن کی عدالت نہیں جائیں گے،شہباز شریف اگر برطانوی اخبار کیخلاف عدالت نہ گئے تو میں جاؤں گا۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ 14 جولائی کو ڈیلی میل نے خبر شائع کی جس کا بنیادی مضمون یہ تھا کہ اربوں ڈالر کی منی لانڈرنگ ہوئی جس میں برطانیہ کی سرزمین بھی استعمال ہوئی۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ اس کرپشن میں شہباز شریف کے داماد کو ایرا کی فنڈنگ کے منصوبے سے براہ راست ادائیگیاں بھی کی گئیں۔ معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ خبر شائع ہونے کے بعد شہباز شریف اور مسلم لیگ(ن) کی ترجمان نے پریس کانفرنسز کیں اور قوم سے وعدہ کیا کہ وہ لندن کی عدالتوں میں ڈیلی میل، وزیراعظم عمران خان اور میرے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گے۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے ڈیڑھ گھنٹہ طویل پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ’ ڈیلی میل کی خبر غلط ہے، زلزلہ 2005 میں آیا تھا اور وہ اس وقت میں جلا وطن تھے تو وہ پیسے کیسے چوری کرتا لہذا میں اس خبر کے خلاف برطانیہ کی عدالت میں جارہا ہوں اور شہزاد اکبر پر بھی مقدمہ کروں گا‘، بعد ازاں میں نے شہباز شریف سے وعدہ لیا تھا کہ ’ انہوں نے مجھ پر ضرور مقدمہ کرنا ہے اور میں تمام ثبوت عدالت میں پیش کروں گا‘۔معاون خصوصی نے کہا کہ 25 جولائی کو شہباز شریف نے برطانیہ کی عدالت میں مقدمہ دائر کرنے کا دعویٰ کیا جبکہ ’ لا فرم کی پریس ریلیز میں لکھا ہے کہ پاکستان کے اپوزیشن لیڈر نے سیاست زدہ کیس سے متعلق باضابطہ شکایت کی ہے‘۔پریس کانفرنس میں شہزاد اکبر نے کہا کہ برطانوی اخبار کو 4 صفحات پر مشتمل کی گئی شکایت میں شہباز شریف نے کہا کہ موقف دینے کا موقع نہیں دیا، رپورٹنگ عوام کے مفاد میں نہیں تھی، ان 4 صفحات پر مشتمل شکایت میں شہباز شریف نے خبر میں عائد ایک بھی الزام کو مسترد نہیں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ میں نے چیلنج دیا تھا کہ مجھے عدالت میں لے جائیں میں تمام ثبوت پیش کروں گا، شاید وہ ان کے اس دعوے سے ڈر گئے ہیں۔شہزاد اکبر نے کہا کہ 25 جولائی کو ڈیلی میل کے خلاف مقدمے کا نام نہاد دعویٰ کیا گیا جبکہ اصل میں صرف اخبار کو شکایت کی گئی ہے، لہٰذا اگر شہباز شریف سچے ہیں تو عدالت میں جائیں۔معاون خصوصی نے کہا کہ شہباز شریف نے دوسرا دعویٰ کیا تھا کہ شہزاد اکبر کو عدالت میں لے کر جائیں گے کیونکہ بقول شہباز شریف کے ان کے خلاف خبر کروائی گئی، اگر ایسی بات ہے تو میرے خلاف مقدمہ کریں۔ان کا کہنا تھا کہ ڈیلی میل کا صحافی آج بھی اپنی خبر پر قائم ہے، اس کہانی کا کردار آفتاب محمود لاہور جیل میں ہے۔شہزاد اکبر نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ شہباز شریف میرے خلاف عدالت سے رجوع نہیں کریں گے اور اگر مجھ پر مقدمہ نہیں کریں گے تو میں وعدہ کرتا ہوں کہ میں خود برطانیہ کی عدالت میں جاؤں گا اور شہباز شریف کی کرپشن کے تمام ثبوت پیش کروں گا، اس خبر میں جو ثبوت پیش کیے گئے وہ صرف 5 فیصد ہے باقی 95 فیصد ثبوت میرے پاس ہیں۔سابق وزیراعظم نواز شریف کے معاون خصوصی عرفان صدیقی کو ہتھکڑی لگا کر عدالت میں پیش کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں شہزاد اکبر نے کہا کہ یہ اسلام آباد پولیس کا معاملہ ہے اور جب یہ واقعہ رپورٹ ہوا تو وزیراعظم نے بھی ہتھکڑی لگانے کا نوٹس لیا۔معاون خصوصی نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ ہتھکڑی لگانے پر پیشہ معنی رکھتا ہے بلکہ ان کی عمر بہت اہم ہے کہ وہ بزرگ شخص ہیں کہیں نہیں جارہے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے یہاں اس طرح کی چیزیں ہوتی رہتی ہیں میں اتفاق کرتا ہوں کہ اس کی انکوائری ہونی چاہیے اور جو لوگ اس میں ملوث ہیں ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔