آزاد کشمیرمیں آفٹر شاکس جاری

آزاد کشمیرمیں آفٹر شاکس جاری،جاں بحق افرا د کی تعداد 31 ہو گئی

آزاد کشمیر میں آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری جبکہ جاں بحق افراد کی تعداد 31ہوگئی اور 452 افراد زخمی ہیں۔ مظفرآباد، وادی نیلم، جہلم اور باغ میں پھر زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے جس کے بعد لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے نکل آئے۔

تفصیلات کے مطابق آفٹر شاکس کے باعث خوف سے مردوں نے سڑکوں کے کنارے گرین بیلٹ پر ساری رات جاگ کر گزاری جبکہ خواتین اور بچوں نے مقامی پارکوں میں پناہ لی.

جاتلاں کا روڈ انفراسٹرکچرمکمل طورپرتباہ جبکہ منگلا جانے والی مرکزی شاہراہ اورمتعدد پل زمین بوس ہوگئے امدادی کارروائیوں میں مشکلات درپیش ہیں ۔زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں شہریوں کو مصائب کا سامنا رہا ، لوگوں کے گھر اور کاروبار تباہ ہوگئے جبکہ اب تک بجلی بحال نہ کی جاسکی ،کھمبے اور ٹرانسفارمرزمین پر گرے ہوئے ہیں جبکہ پینے کی پانی کی بھی شدید قلت ہوگئی۔

زیرزمین پانی بھی گدلا اورناقابل استعمال ہوگیا ، بجلی کی عدم دستیابی کے باعث کچھ علاقوں میں لگائے گئے واٹر پلانٹس بھی نہیں چل سکے، کھانے پینے سے محروم لوگوں نے آفٹر شاکس کے خوف سے رات جاگ کر گزاری، لوگوں کے گھروں کی بیرونی دیواریں گرنے سے پل منڈا، سانگ، سنوال شریف سمیت ملحقہ علاقوں میں چوری کی وارداتیں بھی ہوئیں۔پاک فوج کے دستے متاثرہ علاقوں کے سروے کیلئے پہنچ گئے جب کہ پنجاب حکومت کی ہدایت پرریسکیو ٹیمیں بھی میرپورپہنچ گئیں ۔

ریسکیو 1122کی 5امدادی گاڑیاں اورجان بچانے والا دیگر سامان بھی ہمراہ ہے۔چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل افضل نے زلزلہ متاثرہ علاقے کا دورہ کیا۔ این ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق 160زخمیوں کی حالت نازک ہے، ڈی ایچ کیومیرپوراورافضل پورمیں گیارہ گیارہ لاشیں لائی گئیں، اسلام گڑھ اور منگلا میں ایک ایک شخص زلزلے سے جاں بحق ہوا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز شام 4 بجے آزاد کشمیر، اسلام آباد سمیت پنجاب اورخیبرپختونخوا کے کئی شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔ مظفرآباد، وادی نیلم، جہلم اور باغ میں پھر زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے جس کے بعد لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے نکل آئے، شہریوں سے پرانی عمارتوں کے اندر نہ جانے کی اپیل کی گئی ۔