لاہور کی احتساب عدالت کے جج چوہدری امیر محمد خان نے نیب کی جانب سے چوہدری شوگر ملز کیس میں گرفتار پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز شریف اور ان کے کزن یوسف عباس شریف کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر کوٹ لکھپت جیل بھجوانے کا حکم د یدیا۔
بدھ کو لاہور کی احتساب عدالت کے جج چوہدری امیر محمد خان نے چوہدری شوگر ملز کیس کی سماعت کی ،سات روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر نیب لاہور نے مریم نواز اور یوسف عباس کو احتساب عدالت میں پیش کیا۔
دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر حافظ اسد اللہ اعوان نے کہا کہ دوران تفتیش مریم صفدر اور یوسف عباس کے خاندان کی جائیداد کی تقسیم کے معاہدے کا انکشاف ہوا ہے۔ چوہدری شوگر ملز کے ایک کروڑ45لاکھ 58 ہزار96 شیئرز تقسیم ہوئے۔
شیئرز نواز شریف، شہباز شریف، عباس شریف، بہن کوثر اور والدہ شمیم بیگم میں تقسیم ہوئے۔ ایس ای سی پی کے ریکارڈ کے مطابق 2008 میں دو کروڑ 62لاکھ شیئرز چوہدری شوگر ملز کے تھے۔
اثاثوں اور آمدن کی تحقیقات کے لئے شریف خاندان کے افراد کو طلب کرنا ہے۔ نیب پراسیکوٹر نے مریم نواز اور یوسف عباس کے مزید 15روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی ۔ جبکہ مریم نواز کے وکیل خواجہ امجد پرویز کا کہنا تھا کہ گزشتہ سات روز کے دوران مریم نواز سے تفتیش ہی نہیں کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ میاں محمدشریف2004میں انتقال کر گئے اور 2008میں شیئرز تقسیم ہوئے۔ جب چوہدری شوگر ملز بنی اس وقت مریم نواز اور یوسف عباس کم عمر تھے۔ تمام شریف فیملی چوہدری شوگر ملز میں شیئرہولڈرز تھی۔