پشاور(صباح نیوز) جمعیت علما اسلام(ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ نا اہل اور ناجائز حکومت کا جانا ٹھہر گیاہے اور اب یہ جنگ حکومت کے خاتمے پر ہی ختم ہوگی.
پورا ملک جنگ کا میدان ہوگا، اسلام آباد پہلا پڑا ﺅہوگا، بی اور سی پلان کی طرف بھی جائیں گے، انسانی سیلاب سے حکمران تنکے کی طرح بہہ جائیں گے،اداروں سے کہنا چاہتا ہوں ناجائز حکومت کی پشت پناہی کرنا بند کریں.
ہم پالیسی بیان دے چکے ہیں اداروں سے ہمارا کوئی تصادم نہیں ہے، حکومت اقتدار چھوڑ دے اور نئے انتخابات کرائے جائیں،حکومت کا مدارس والا کارڈ فیل ہوچکا، ہمارے مدارس اس کا اثر نہیں لے رہے.
مدرسوں کا معاملہ بڑھا کر حکومت بین الاقوامی سپورٹ لینا چاہتی ہے،جن کے دھرنوں میں شیر خوار بچوں کو لایا گیا وہ مدارس کے بچوں کی بات کرتے ہیں،حکومت اقتدار چھوڑ دے اور نئے انتخابات کرائے جائیں، قوم کو حق دیا جائے کہ وہ اپنے حقیقی ووٹ سے ایک جائز حکومت تشکیل دے سکیں.
ہم اپوزیشن پارٹیوں کو اس جنگ میں شامل دیکھناچاہتے ہیں، جب میدان میں اتریں گے توگرفتاریوں کی پرواہ نہیں ہوگی، گرفتاریوں سے مزید اشتعال پیداہوگا، کیونکہ قیادت جیل میں ہوگی تو کارکن کو کون کنٹرول کریگا۔ پشاورمیں پارٹی کے صوبائی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مدارس میں انعامات تقسیم کرکے عمران خان کو کوئی پذیرائی نہیں ملے گی،جن کے دھرنوں میں شیر خوار بچوں کو لایا گیا وہ مدارس کے بچوں کی بات کرتے ہیں، حکومت کا مدارس والا کارڈ فیل ہوچکا اور ہمارے مدارس حکومت کا اثر نہیں لے رہے.