رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ

رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14روز کی توسیع، 30 نومبرکو دوبارہ پیش کرنے کا حکم

لاہور(لاہورنامہ) لاہور کی انسداد منشیات عدالت نے سابق صوبائی وزیر رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کردی۔ ہفتہ کو منشیات برآمدگی کیس میں سابق وزیر قانون رانا ثنااللہ کو چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ کے بعد انسداد منشیات عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔

کیس کی سماعت سے قبل عدالتی عملے کی جانب سے میڈیا نمائندوں کو عدالت سے نکال دیا گیا۔ عدالتی عملے کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ جج شاکر حسن نے عدالت میں میڈیا کے داخلے پر پابندی لگا رکھی ہے۔ دوران سماعت رانا ثنااللہ کے وکیل فرہاد علی شاہ نے موقف اختیار کیا کہ پراسیکیوشن فرد جرم عائد کروانا چاہتی تھی لیکن مقدمے کا مکمل ریکارڈ نہ آنے تک فرد جرم عائد نہیں کی جاسکتی۔

فرہاد علی شاہ نے بتایا کہ 4 جولائی کو وفاقی وزیر اور اے این ایف نے پریس کانفرنس میں دعوی کیا تھا کہ رانا ثنااللہ کی تین ہفتوں کی سرویلنس کی فوٹیج موجود ہے جو کہ وزیراعظم کو بھی دکھائی گئی ہے۔وکیل فرہاد علی شاہ نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ اگر کوئی ایسی فوٹیجز موجود ہیں تو اس کی کاپی فراہم کی جائے ، عدالت نے اس سے متعلق ہمیں تحریری درخواست جمع کروانے کا کہا ہے۔اس موقع پر انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار سابق صوبائی وزیر رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 30 نومبر تک توسیع کردی اور رانا ثنا اللہ کو 30 نومبر دوبارہ پیش کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ۔