سکھر (لاہور نامہ) سکھر کی احتساب عدالت کے جج امیر علی مہیسر نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں گرفتار پاکستان پیپلز پارٹی سینئر رہنما سید خورشید احمد شاہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14روز کی تو سیع کر دی۔عدالت نے خورشید شاہ کو دوبارہ 7 دسمبر کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
خورشید شاہ کوہسپتال سے ایمبولینس میں احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔دوران سماعت خورشید شاہ کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی خورشید شاہ کا موبائل فون نیب کے پاس ہے واپس دلوایا جائے۔ اس پر نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ خورشید شاہ کا موبائل فون فرانزک کے لئے بھجوایا ہوا ہے۔ فرانزک مکمل ہونے پر موبائل فون واپس کیا جائے گا۔
دوران سماعت عدالت کے جج نے خورشید شاہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ خورشید شاہ صاحب اب آپ کی طبیعت کیسی ہے۔ اس پر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ میری طبعیت کچھ بہتر ہے اور ہسپتال میں علاج جاری ہے۔جج نے استفسار کیا شاہ صاحب آپ کو کوئی پریشانی یا تکلیف تو نہیں ہے؟اس پر خورشید شاہ نے جواب دیا کہ الحمدُ للہ فی الحال کوئی پریشانی یا تکلیف نہیں ہے۔ عدالت نے خورشید شاہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14روز کی توسیع کرتے ہوئے انہیں دوبارہ سات دسمبر کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔