آف شور کمپنی سکینڈل میں گرفتار عبدالعلیم خان کے خلاف ایک اور نیب انکوائری کا انکشاف

لاہور: آف شور کمپنی سکینڈل میں گرفتار عبدالعلیم خان کے خلاف ایک اور نیب انکوائری کا انکشاف ہوا ہے۔ سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کے خلاف ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل کی رپورٹ کے مطابق عبدالعلیم خان کی ہاؤسنگ سوسائٹی کے خلاف ایس ای سی پی ،ایل ڈی اے ، ذیشان علی اور مبشر جاوید نے نیب سے رجوع کیا۔ 2013 میں ذیشان علی نے ریور ایج سوسائٹی کے خلاف اینٹی کرپشن سے رجوع کیا،معاملہ بعد میں نیب کو بھجوایا گیا۔ ریور ایج سوسائٹی کے معاملات ویڑن ڈویلپرز کے سپرد ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جون 2016 میں مبشر جاوید نے پارک ویو ولاز اور ریور ایج سوسائٹی کے خلاف نیب سے رجوع کیا۔ مبشر جاوید نے غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹی اور پلاٹوں کی غیر قانونی فروخت کا الزام لگایا۔ سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے معاملہ نیب لاہور کو بھجوایا۔ ایس ای سی پی کے مطابق ویڑن ڈویلپرز کرپشن، دھوکہ دہی اور فراڈ میں ملوث ہے۔ ایل ڈی اے نے بھی نیب سے ریور ایج سوسائٹی میں کرپشن کے حوالے سے رجوع کیا۔ غیر قانونی قبضے اور شاہراہوں پر تجاوزات قائم کی گئیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پارک ویو ولاز کے نام سے ریور ایج سوسائٹی کی غیر قانونی طور پر توسیع کی گئی۔ پارک ویو ولاز کی غیر قانونی مارکیٹنگ کی گئی۔پارک ویو ولاز کے پلاٹ فراڈ کے تحت ای او بی آئی کو فروخت کیے گئے۔ عبدالعلیم خان نے نیب انکوائری کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے حکم امتناعی حاصل کررکھا ہے۔ نیب کی جانب سے حکم امتناعی ختم کروانے کیلئے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جائے گی۔