شادی کے بعد تعلیم یافتہ لڑکیوں کو گھر بٹھانے کے رجحان میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل

کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ تعلیم میں لڑکیوں کو لڑکوں پر سبقت حاصل ہے مگر جہاں لڑکیوں کی تعلیم سے خوشی ہوتی وہاں دکھ بھی ہوتا ہے کہ لڑکیوں کو شادی کے بعد گھر بٹھا دیا جاتا ہے اور انہیں گھرکے کاموں میں الجھا دیا جاتا ہے، اس طرح ان کی ساری تعلیم اور قابلیت کو ضائع کر دیا جاتا ہے، ہمیں ترقی یافتہ اقوام کی صف میں کھڑے ہونے کے لئے معاشرے کے اس رجحان میں تبدیلی کی اشد ضرورت ہے۔ جاری اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے 22 ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ زندگی کے نئے دور کے آغاز پر آپ لوگوں کو ہمت اور حوصلے سے آگے بڑھنا ہوگا، ضروری نہیں کہ گریجویشن کے فوری بعد آپ کو اپنے خوابوں کی تعبیر مل جائے مگر مسلسل جدوجہد اور جستجو آپ کو ایک دن ضرور معاشرے کا مفید اور بہتریں شہری بنادے گا۔ گورنر سندھ نے کہا کہ زندگی میں کوئی شارٹ کَٹ نہیں ہوتا ،زندگی ایک جہد مسلسل کا نام ہے ،زندگی گِر کر سنبھلنے اور اٹھ کھڑے ہونے کا نام ہے، جو گِر کر سنبھلتے ہیں اور پھر ایک نئے عزم ولولہ کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہوجاتے ہیں وہی زندگی میں کامیاب بھی ہوتے ہیں۔ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ آپ جس کسی شعبے کا بھی انتخاب کریں پاکستان کے وقار کو ہمیشہ فوقیت دیں، ملک کو آپ جیسے ہونہار طلبہ وطالبات کی اشد ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا ملک کو تعلیم یافتہ اور ہنرمند نوجوانوں کی بہت ضرورت ہے۔ عمران اسماعیل نے کہا کہ آپ کو اس ملک اور یہاں کے اداروں کی باگ ڈور سنبھالنا ہے، اس ملک کا مستقبل آپ کے ہاتھ میں ہے۔ ا نہوں نے کہا کہ ہم بھی گزشتہ بائیس سالوں سے مختلف نوعیت کے چیلینجز کا سامنا کر رہے ہیں اور اس ملک کو قرضے سے نکالنا ہمارا ایک اہم ہدف ہے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ ہم اس ملک کو ایسا بنا دیں گے کہ آپ کو یہ کہتے ہوئے فخر ہوگا کہ یہ میرا پاکستان ہے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ سرسید یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہونے والے طلبہ وطالبات ملک و قوم کا نام روشن کرنے میں پیش پیش ہیں یہاں کے طلبہ و وطالبات پاکستان کے بے شمار قومی و نجی اداروں میں اپنی صلاحیتوں کا بھرپور اظہار کرتے ہوئے ملک کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ انہیں صحیح سمت پر گامزن کیا جائے جس کے لیے موجودہ حکومت نے نوجوانوں کے مسائل اور اس کے حل کے لیے عملی اقدامات کرتے ہوئے نوجوانوں کو رجسٹرڈ کرنے کے لیے ادارہ قائم کیا تاکہ قابلیت اور صلاحیتوں کی مناسبت سے ان کو تعلیم، صحت اور روزگار کے مواقع سمیت دیگر سہولیات فراہم کی جاسکے ۔ انہوں نے کہا وزیر اعظم پاکستان ہمیشہ نوجوانوں پر بھروسہ کرتے ہیں اور آج بھی ان کے لیے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ اس سے قبل وائس چانسلر سرسید یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد افضل حق ، چانسلر سرسید یونیورسٹی ڈاکٹر جاوید انور اور صوبائی وزیر ورکس اینڈ سروسز وجیل خانہ جات سید ناصر حسین شاہ نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر تقریباََ ایک ہزار سے زائدطلباؤ طالبات کو ڈگریاں تفویض کی گئیں۔