امریکہ کو ناصرف افغانستان سے نکلنا بلکہ تاوان جنگ بھی دینا ہوگا ،سینیٹر سراج الحق

لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ امریکہ کو ناصرف افغانستان سے نکلنا بلکہ تاوان جنگ بھی دینا ہوگا ۔ چند سال قبل طالبان سے کوئی ہاتھ ملانے کو تیار نہیں تھا اور اگر کوئی ہاتھ ملانے کی کوشش کرتا تھا تو اسے غدار اور واجب القتل قرار دیا جاتا تھا مگر آج امریکہ طالبان سے مذاکرات کی بھیک مانگ رہاہے اور روس سمیت بہت سے ممالک طالبان کو اپنے ہاں دفاتر کھولنے کی دعوت دے رہے ہیں تاکہ مذاکرتی عمل میں شریک ہوسکیں ۔ روس کے بعد امریکی شکست سے واضح ہوگیاہے کہ افغانستان میں مستقبل اسلام کا ہے اور اس کی ٹھنڈی اور معطر ہوائیں پاکستان میں بھی اسلامی نظام کے نفاذمیں مدد گار ثابت ہوں گی ۔ افغان جنگ میں لوہا ہار گیاہے اور ایمان جیت گیاہے ۔ ہمارے حکمرانوں کو خوابوں اور خیالوں کی دنیا سے نکل کر قرآن وسنت کی طرف آنا اور ملک میں اسلامی نظام قائم کرناہوگا ۔ اسلام ہی ہمارے مسائل کا حل ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ موجودہ حکومت بھی پیپلز پارٹی ، ن لیگ اور مشرف حکومتوں کا تسلسل ہے یہ انہی ناکام لوگوں کا مجموعہ ہے ۔ ان لوگوں نے حکومت میں آنے سے قبل معیشت کو پٹڑی پر ڈالنے ، بے روزگار ی اور غربت ختم کرنے ، بے گھر افراد کو چھت دینے کے وعدے کیے تھے مگر چھ ماہ میں بہتری کی بجائے معیشت کے قدم لڑکھڑا رہے ہیں ۔ قرضوں میں دن دگنا رات چوگنا اضافہ ہورہاہے ۔ مہنگائی نے عوام کی زندگی اجیرن کر دی ہے حکمران خود انحصاری کا باعزت راستہ چھوڑ کر خیرات اکٹھی کرنے پر لگے ہوئے ہیں ۔ معاشی افلاطون اپنی ناکامیوں کو تسلیم کرنے کی بجائے عوام کو جھوٹی تسلیاں اور نئے وعدوں پر ٹرخا رہے ہیں ۔ اب اور کچھ نہیں بن سکا تو سابقہ حکومتوں کو کوسنے اور آبادی کو مسائل کاذمہ دار ٹھہرارہے ہیں ۔ حکمران آبادی کم کرنے کے مغربی اور یورپی ایجنڈے کو پورا کرنے پر تلے ہوئے ہیں حالانکہ جہاں آبادی زیادہ ہوتی ہے وہاں وسائل بھی زیادہ ہوتے ہیں ۔ کراچی ملک کا سب سے بڑا شہر ہے ،اڑھائی کروڑ آبادی کاشہر پورے ملک کا معاشی حب ہے ۔ پنجاب میں آبادی زیادہ ہے جبکہ وسائل بھی سب سے زیادہ اسی صوبے میں ہیں ۔ بلوچستان رقبہ کے لحاظ سے ملک کا سب سے بڑا صوبہ ہے مگر آبادی کم ہونے کی وجہ سے وہاں وسائل بھی کم ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ مغرب سمجھتاہے کہ اگر مسلمانوں کی آبادی اسی رفتار سے بڑھتی رہی تو مسلمان غالب آ جائیں گے ۔ آج ملک میں خاندانی منصوبہ بند ی کی دوائیں سستی اور ہر جگہ دستیاب ہیں جبکہ کینسر جیسے موذی مرض کی دوائیں مہنگی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ اللہ کی نافرمانی کے راستے پر چل کر اور فطرت کے ساتھ ٹکر لے کر آج تک کوئی کامیاب نہیں ہوا ۔ حکمرانوں کو اللہ سے بغاوت کا رویہ ترک کر کے اطاعت و فرمانبرداری کا رویہ اختیار کرناچاہیے تاکہ ملک میں اللہ کی رحمتوں کا نزول ہواور پریشانیوں سے نجات مل سکے ۔