لاہور( لاہور نامہ) کرونا وائرس اینٹی باڈی ٹیسٹ کس کو کروانا چاہیئے: ہر وہ شخص جسے پچھلے ڈیڑھ ماہ میں ہلکا یا تیز بخار نزلہ زکام یا گلہ خراب رہا ہو
رپورٹ: اس رپورٹ کے دو رزلٹ آتے
1۔ Reactive
2۔ Non Reactive
اس رپورٹ کے مطابق اگر NON Reactive رزلٹ آئے تو مطلب آپکو کرونا نہیں ہے۔ اور آپ کا جسم باکل آرام سے نارمل انداز سے سب کام سر انجام دے رہا ہے۔
مگر مستقبل میں کرونا ہو سکتا ہے اسلئے جیسی احتیاط آپ نے پچھلے دو ماہ میں کی ہے ویسے ہی جاری رکھیں
اگر Reactive آ جائے تو مطلب آپکو کرونا ہو چکا تھا اور اب آپکا جسم اسکے خلاف اینٹی باڈیز بنا کر اسکے خلاف ری ایکٹ کر رہا ہے مستقبل میں ایسے شخص کو کرونا ہونے کے چانسز بہت کم ہے ۔
ہاں لیکن جو زیادہ ضروری بات وہ یہ ہے کہ جس دن آپ نے ٹیسٹ کروایا اگر آپکو نزلہ خشک کھانسی یا تھکاوٹ جیسا بخار ہو تو مطلب آپ کا جسم ابھی بھی کرونا کے خلاف ری ایکٹ کر رہا ہے ایسی صورت میں 2 سے 4 دن کا مکمل بیڈ ریسٹ کریں بخار اتر جائے کھانسی تھم جائے تو آپ کرونا کو ہرا چکے۔
کسی ہسپتال یا ڈاکٹر کو دکھانے کی ضرورت نہیں ری ایکٹو کا مطلب ہی یہی ہے کہ آپ کا جسم علاج میں مصروف ہے
جس کا ری ایکٹو آ جائے اور ایسی کوئی علامت محسوس نا ہو رہی ہو تو وہ کرونا کو ہرا چکا ہوتا ہے اور وہ اب اپنا پلازمہ عطیہ کر سکتا ہے ان افراد کو جو کرونا سے لڑتے لڑتے تھک گئے اور وینٹی لیٹر تک جانے کی نوبت آ گئی ہے.
ایک اور اہم بات جن افراد کا ری ایکٹو آ جائے وہ اپنے گھر والوں کا یا جن کے ساتھ انکا اٹھنا بیٹھنا زیادہ ہے انکا بھی یہ ٹیسٹ لازمی کروائے. گورنمنٹ کو یہ ٹیسٹ سستا اور عام کرنا چاہیے