کورونا کیسز

کورونا کیسز میں کمی نہیں ہوئی، 2 ہفتوں کا سخت ترین لاک ڈاو ن کیا جائے، طبی تنظیمیں

لاہور( لاہور نامہ) مختلف طبی تنظیموں نے انکشاف کیا ہے کہ ملک میں

کورونا کے کیسز کی تعداد حقیقت میں کم نہیں ہوئی بلکہ حکومت کی جانب

سے کورونا کے ٹیسٹوں کی تعداد میں کمی لائی گئی ہے

جس کی وجہ سے مریضوں کی کم تعداد سامنے آ رہی ہے۔

حکومت عالمی ادارہ صحت کی جاری کردہ ہدایات کے مطابق کم از کم

دو ہفتے کا سخت ترین لاک ڈاون کرے تاکہ اس وبا کے پھیلاو میں

کمی لائی جا سکے.

اس حوالے سے لاہور پریس کلب میں پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن،

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن سمیت دیگر طبی

تنظیموں کے رہنماوں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی.

صدر پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن پروفیسر محمد افضل میاں، صدر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن لاہور پروفیسر محمد اشرف نظامی، صدر پاکستان اکیڈمی آف فزیشن ڈاکٹر طارق میاں اور نمائندہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پنجاب ڈاکٹر جعفر پریس کانفرنس میں موجود تھے.
صدر پیما پروفیسر افضل میاں نے کہا کہ کچھ علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاون کیا گیا لیکن وہ کہیں نظر نہیں آیا.

شہری ماسک پہننے کی لازمی پابندی پر بھی عمل نہیں کر رہے۔ حکومت اسمارٹ لاک ڈاون اور ماسک پہننے کے فیصلوں پر مکمل عملدرآمد کروائے.

سمارٹ لاک ڈاون کا کوئی فائدہ نہیں.

حکومت ایمرجنسی کا اعلان کر کے عالمی ادارہ صحت کے اعلان کے مطابق کم از کم دو ہفتوں کیلیے مکمل لاک ڈاون کا اعلان کرے.

حقیقیت میں کورونا کے کیسز کم نہیں ہوئے بلکہ حکومت کی جانب سے کورونا کے ٹیسٹوں کی تعداد میں کمی لائی گئی ہے جس کی وجہ سے مریضوں کی کم تعداد سامنے آ رہی ہے.
جب تک حکومت کل آبادی کے 2 فیصد کی رینڈم ٹیسٹنگ نہیں کرتی اصل حقائق سامنے نہیں آئیں گے۔