ہسپتال کے ڈاکٹروں و عملہ کی غفلت

ہسپتال کے ڈاکٹروں و عملہ کی غفلت، توجہ دلاﺅنوٹس پنجاب اسمبلی میں جمع

لاہور(لاہورنامہ) آفیشل سپوکس پرسن چیف منسٹر پنجاب و رکن پنجاب اسمبلی سعدیہ سہیل رانا نے ایک توجہ دلاﺅنوٹس پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی.

جس کے مطابق گورنمنٹ سردار بیگم ہسپتال کے ڈاکٹروں و عملہ کی غفلت یا ٹیسٹوں کی فیس کا لالچ ، حاملہ خاتون نے لیبارٹری کے دروازے میں بچے کو جنم دیدیا .

سیالکوٹ کے دوسرے بڑے سرکاری ہسپتال گورنمنٹ سردار بیگم ہسپتال میں گزشتہ روز نواحی گاﺅں سے آئی حاملہ خاتون شازیہ بی بی جومعمول کے مطابق اپنا چیک اپ مذکورہ ہسپتال سے کرواتی رہی اورگزشتہ روز ایمرجنسی کی صورت میں حاملہ خاتون کو فوری طور پرہسپتال کے گائنی ایمرجنسی شعبہ میں بھیجا گیا .

جہاں پر موجود ڈیوٹی سٹاف ، ڈاکٹرز اور عملہ نے حاملہ خاتون سے ناروا سلوک کر کے حاملہ کو پہلے ایک بار پھر تازہ کرونا کے ٹیسٹ کروانے کی ہدایت کی اور ایمرجنسی سے نکال کردیا۔

عملہ و ڈاکٹروں کی منت سماجت کے باوجود انہوں نے بے بس مریضہ اور لواحقین کی ایک نہ سنی اور انہیں لیبارٹری بھیج دیا۔

حاملہ خاتون نے لیبارٹری میں فیس جمع کروانے کے لیبارٹری میں اپنا خون دے ہی رہی تھی کہ اسی دوران لیبارٹری کے دروازے پر خاتون کے ہاں بچے کی پیدائش ہو گئی۔

خاتون کے اہل خانہ اور ہسپتال میں آئے لوگوں نے ڈاکٹروں و عملہ کی بے حسی اور لاپرواہی کی شدید مذمت کرتے ہوئے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔