روزگار کی فراہمی کیلئے نئے صنعتی علاقوں کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے: وزیر اعظم عمران خان

لاہور (لاہورنامہ) وزیر اعظم عمران خان نے قائد اعظم بزنس پارک کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ روزگار کی فراہمی کیلئے نئے صنعتی علاقوں کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

حکومت صنعتوں کی روانی کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔

وزیر اعظم
روزگار کی فراہمی کیلئے نئے صنعتی علاقوں کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے: وزیر اعظم

انہوں نے کہاں کہ صوبہ پنجاب کے اس دوسرے بڑے بزنس پارک کی تکمیل سے دو سے اڑھائی لاکھ افراد کو براہ راست اوردس سے بارہ لاکھ افراد کو بالواسطہ روزگار ملے گا۔

وزیر اعظم نے کہاکورونا وائرس کی عالمی وباءنے ساری دنیا کی معاشی حالت غیر مستحکم کر دی ہے۔

اس وقت ملک میں نئے صنعتی زون کا آغاز نہ صرف وقت کی اہم ضرورت ہے بلکہ حکومت معاشی پالیسی کا حصہ ہے۔ اس پارک کی تعمیر اور روزگار کی فراہمی کے منصوبہ سے تحریک انصاف کی روزگار کی فراہمی کا وعدہ پورا کرنے کے عزم کو کامیابی سے آگے بڑھانے میں مدد ملی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ قائد اعظم بزنس پارک میں صنعتکاروں کیلئے تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی ۔

وزیر اعلی پنجاب عثمان احمد خان بزدار نے کہا کہ جب ہمیں حکومت ملی تو تین معاشی زون تھے ہم نے اس قلیل عرصے میں تیرہ معاشی زونز کی منظوری دی ۔ اس کے بعد جنوبی پنجاب میں بہالپور اکنامک زون شروع کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائر س کے دوران کاروبار کے فروغ کیلئے 56 ارب روپے کا ٹیکس ریلیف دیا گیا ہے جبکہ نوجوانوں کو کاروبار میں آسانی پیدا کرنے کیلئے 12 ارب روپے کے قرضے فراہم کیے جا رہے ہیں۔ وزیر اعلی نے کہا کہ عنقریب تھل کینال ، کاسومرخان کینال اور خانکی بیراج کا افتتاح کیا جائے گا۔

وزیر صنعت میاں اسلم اقبال نے خطاب کرتے ہوئے حکومت صنعتوں کے فروغ کیلئے تمام وسائل بروکار لا رہی ہے ۔ صنعتی زون کا جال پورے ملک میں بچھایا جائے گا۔یہ بزنس پارک پاکستان کی مجموعی داخلی پیداوار میں اضافہ کے ساتھ ایف بی آر کے لئے ٹیکس وصولیوں کو بڑھانے میں اہم کردار اداکرے گا۔

اس موقع پر پنجاب انڈسٹریل اسٹیٹس کے چیئر مین سید نبیل ہاشمی حاضرین کوقائد اعظم بزنس پارک میں موجود سہولیات سے آگاہ کیا انہوں نے کہا کہ قائد اعظم بزنس پارک میں550 سے 600 صنعتی پیداوری یونٹس لگانے کی گنجائش موجود ہے صنعتکاروں کیلئے آج بھی 2.2میگاواٹ بجلی دستیاب ہے اس کے علاوہ 65ملین مربع فٹ گیس (ایم ایم سی ا یف جی)گیس کی فراہمی کیلئے سب اسٹیشن بن چکا ہے اور آئندہ آٹھ سے د س ہفتوں میں گیس بھی دستیاب ہوگی ۔

جبکہ سپیشل اکنامک زون میں جہاں صنعتکاروں اور کارخانہ داروں کو دس سال کیلئے ٹیکس سے چھوٹ دی گئی ہے تو ساتھ ہی انکی مشینری اور پلانٹس کی درآمد پر پانچ سال کیلئے ڈیوٹیوں اور ٹیکس کی چھوٹ دی گئی ہے جو تحریک انصاف کی حکومت کی اس صنعتی زون کی کامیابی کیلئے بہترین پالیسی کی دلیل ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ 1536ایکڑپر بننے والے اس معاشی زون میں چار کنال ، ایک، دو، تین اورچار ایکڑ پر مشتمل صنعتی پلاٹس بنائے گئے ہیں جبکہ علیحدہ سے 200ایکڑزمیں لیبرکالونی کیلئے مختص کی گئی ہے ۔ 22ایکڑ پر پانی صاف کرنے اور استعمال کے قابل بنانے کیلئے ٹریٹمنٹ پلانٹ بنے گا جبکہ اس زون کی ایک اہم خصوصیت میںبجلی کی انڈر گراﺅنڈ وائرنگ ہے۔

اس زون کی ڈیزائننگ ماہر ملکی ڈیزا ئننگ کمپنی نے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر بھی خوش آئند ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت نے چند روز قبل کنسٹرکشن سیکٹرکو جو سہولت دی ہے اس سے معاشی زون میں بننے والی عمارتوںکی تعمیراتی لاگت کم ہوگی۔جبکہ زون سے 6کلومیٹر دور ریلوے اسٹیشن کے فاصلہ پر ہے جواس معاشی زون کی کامیابی کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔