لاہور(لاہورنامہ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رکن پنجاب اسمبلی سعدیہ تیمور نے ایک تحریک التوائے کار پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی ہے.
جس کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے حکم کے باوجود پنجاب حکومت گندم مافیا اور منافع خوروں کے خلاف بے بس نظر آرہی ہے.
بروقت موثر اقدامات نہ کرنے کی وجہ سے اوپن مارکیٹ میں گندم عام صارف کو 2200روپے فی من بھی میسر نہیں جو موجودہ سیزن میں سب سے زائد قیمت ہے۔
اوپن مارکیٹ میں گندم کی عدم دستیابی کی وجہ سے چکی مالکان نے آٹے کی قیمت 70روپے تک کردی.
صارفین کو شدید مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ عام مارکیٹ میں فلور ملز کا آٹا بھی سرکاری نرخ پر دستیاب نہیں۔
چکی مالکان نے اوپن مارکیٹ سے گندم کی فراہمی مہنگے داموں ہونے کی وجہ سے ایک ہفتے میں 10 روپے فی کلوگرام چکی آٹا مہنگا کردیا۔
صوبہ بھر کی فلو ر ملز کو کوٹے کے مطابق 1475روپے فی من کے حساب سے جاری کی جارہی ہے.
جبکہ حکومت نے 20کلو تھیلے کی قیمت 860 روپے جبکہ 10کلو تھیلے کی قیمت 430روپے فکس کی تھی۔
پنجاب حکومت انسداد ذخیرہ اندوزی و منافع خوری ایکٹ کے باوجود کسی بھی گندم کی خریدوفروخت مافیا کے خلاف ایکشن لینے سے قاصر ہے۔