لاہور (لاہورنامہ) انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ(IPH) اور لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (LUMS) وبائی امراض کی روک تھام، اساتذہ کی کپیسٹی بلڈنگ، ٹریننگ، دونوں اداروں کی لیبارٹریز سمیت دیگر سہولیات سے استفادہ کرنے اور تعلیم و تحقیق کے شعبہ جات میں تعاون کریں گے۔
اس سلسلہ میں آج جمعرات کے روز دونوں اداروں کے درمیان ایک مفاہتی یادداشت (MOU) پر دستخط کئے گئے۔
IPH کی جانب سے انسٹی ٹیوٹ کے بورڈ آف مینجمنٹ کے چیئرمین اور سابق گورنر پنجاب لیفٹیننٹ جنرل (ر) خالد مقبول اور LUMSکے قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر صبیح انور نے دستخط کئے۔
ڈین IPHپروفیسر ڈاکٹر زرفشاں طاہر، ایسوسی ایٹ پروفیسر LUMSڈاکٹر شیپرمرزا اور IPHکی فیکلٹی کے ممبران بھی موجود تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جنرل خالد مقبول نے کہاکہ پاکستان میں کلینیکل سائیڈ پر بہت محنت کی گئی ہے اور میڈیکل کے شعبہ میں بہت ماہر ڈاکٹرز تیار کئے گئے.
لیکن بیماریوں کی روک تھام (Preventive) پر اس قدر توجہ نہیں دی گئی جس کی ہمیں ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ صحت عامہ کے مسائل حل کرنے اور بیماریوں کی روک تھام کے سلسلہ میں بین الاقوامی اور ملک کے اعلیٰ ترین اداروں اور جامعات کے ساتھ مختلف شعبہ جات میں تعاون اور مشترکہ پروگراموں پر کام کر رہا ہے.
اور LUMSجیسے اعلیٰ شہرت کے حامل ادارہ کے ساتھ MoUسے تعلیم اور ریسرچ کے شعبوں میں مزید ترقی کی راہیں کھلیں گی جس سے صحت عامہ کا معیار بہتر ہوگا اور مستقبل میں بیماریوں کی روک تھام میں مدد ملے گی۔
ڈین IPHڈاکٹر زرفشاں طاہر کا کہنا تھا کہ انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ اور LUMSکے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کے بعد ریسرچ اینڈ ایجوکیشن میں تعاون کے ساتھ مشترکہ طور پر نئے پروگرام اور تعلیمی کورسز بھی شروع کریں گے۔
قائم مقام وائس چانسلر LUMSڈاکٹر صبیح انورکا کہنا تھا کہ یونیورسٹی IPH کے ساتھ ہر قسم کا تعاون کرنے کیلئے تیار ہے۔
انہوں نے کہاکہ مشترکہ اکیڈیمک پروگرام شروع کرنے کے علاوہ ریسرچ کے شعبہ میں تعاون، نیوٹریشن پروگرام، انٹرپروفیشنل ٹریننگ، بیماریوں پر تحقیق اور ڈیٹا بنک کی تیاری میں تعاون سے بیماریوں کی روک تھام کے نظام کو مؤثربنایا جاسکے گا۔