لاہور(لاہورنامہ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دوسال مشکل گزارے،
ہرجگہ این آر او کا مجمع اکٹھا ہوجاتا تھا، این آر اووالے شورمچاتے ہیں کہ این آر او دو گے تو فیٹف اورکشمیرایشو میں سپورٹ کریں گے،

لیکن ڈویلپمنٹ اور روزگاردینے کا وقت آگیا ہے،
لاہور کو بچانے کیلئے اربن راوی پراجیکٹ بہت ضروری ہے، پروگرام سے معیشت کا پہیہ چل پڑے گا۔
انہوں نے راوی اربن ڈویلپمنٹ پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کی آب وہوا اور پینے کے پانی کیلئے بڑا زبردست پروگرام ہے،
کبھی لاہور کا میٹھا پانی تھا، ہم نلکے کا پانی پیتے تھے، 15سالوں میں لاہورکا پانی 800 فٹ نیچے چلا گیا۔
لاہور پھیلتا جا رہا ہے، گرین علاقے ختم ہوتے جا رہے ہیں، گندم کی مسلسل دوسال پیداوار کم ہوئی ہیں،
اس سال ڈیڑھ ملین ٹن گندم کی پیداوار کم ہوئی ہے، گندم کی کم پیدا وار کی اور بھی وجوہات ہیں۔پاکستان کاٹن پیدا کرتا تھا، لیکن اب گنا کاشت کیا جا رہاہے، آہستہ آہستہ لاہور تبدیل ہوتا جا رہا ہے،
راوی بہت بڑا دریا تھا، لیکن اب ایک سیوریج کا نالہ بن چکا ہے،
لاہور کو بچانے کیلئے پراجیکٹ بننا بہت ضروری ہے، ضرورت اب یہ ہے کہ ایک ماڈرن سٹی بنے،
شہروں کو پھیلنے نہیں دینا، کیونکہ جیسے ہی شہر پھیلتا ہے کہ گیس، بجلی پہنچانا مشکل ہوتا ہے،
ماڈرن سٹی میں حکومت کیلئے سہولیات فراہم کرنا آسان ہوتا ہے، اب دریاکو بچانے کیلئے بیراج بنائیں گے، پھر سیوریج کے پانی کو صاف کرکے اس میں ڈالا جائے گا۔
نیا لاہور ماڈرن سٹی اس بیراج کے ساتھ ساتھ بنے گا۔ یہاں پر 60لاکھ درخت اگائیں گے، ماحولیاتی آلودگی سے بچائیں گے۔ اس کی لاگت کا اندازہ لگایا جارہا ہے، یہ 5ٹریلین روپے یعنی 50ہزار ارب کا ہے۔
اسلام آبا دکے بعد یہ دوسرا بڑا پراجیکٹ ہے جہاں نیا شہر بننے جا رہا ہے، میں اپنی ٹیم کو سمجھا رہا تھا کہ یہ بڑا مشکل پراجیکٹ ہے۔2004ءسے کوشش کی جارہی ہے، اگر آسان ہوتا تو اب تک بن چکا ہوتا۔
پہلے توزرمبادلہ کے ذخائر گرے ہوئے تھے، تو ملک کو خسارے سے نکالنا تھا۔اس کے بعد ایک مشکل جاتی تو دوسری آجاتی،