میرحاصل بزنجو

نیشنل پارٹی کے رہنما اور سینئرسیاستدان میرحاصل بزنجو طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے

کراچی(لاہورنامہ)نیشنل پارٹی کے رہنما اور سینئرسیاستدان میرحاصل بزنجو طویل علالت کے بعد جمعرات کو63سال کی عمرمیں کراچی میں انتقال کرگئے،

انہیں پھیپھڑوں کے سرطان کا مرض لاحق تھا، تدفین آج(جمعہ)آبائی علاقے نال میں کی جائے گی،

نیشنل پارٹی نے دس روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے،

صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی،قائدحزب اختلاف میاں شہبازشریف، سابق صدر مملکت آصف علی زرداری اور پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے ان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیاہے۔

خاندانی ذرائع نے میرحاصل بزنجو کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وہ گزشتہ کئی ماہ سے پھیپھڑوں کے کینسر میں مبتلا تھے، جمعرات کی صبح طبعیت کی خرابی کے باعث انہیں اسپتال میں داخل کیا گیا تھا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔

ان کی میت قافلے کی شکل میں آبائی علاقے نال ضلع خضدارمنتقل کردی گئی، تدفین آج(جمعہ) کی جائے گی۔

میرحاصل خان بزنجو کوجمعرات کی صبح طبعیت کی خرابی کے باعث نجی اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔

میرحاصل خان بزنجو 3 فروری 1958 کو بلوچستان کے علاقے نال میں پیدا ہوئے،

ان کے والد میر غوث بخش بزنجو صوبہ بلوچستان کے نامور سیاست دان تھے۔

وہ بچپن سے ہی اپنے والد کے ساتھ ساتھ مختلف سیاسی اجتماعات میں شرکت کرتے تھے ،

انہوں نے سیاست کا باقاعد عملی آغاز اس وقت کیا جب وہ وہ چھٹی جماعت کے طالب علم تھے،اس کے لیے انہوں نے بلوچ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن (بی ایس او)کا پلیٹ فارم منتخب کیا۔

1975 میں اسلامیہ ہائی سکول کوئٹہ سے میٹرک پاس کرنے کے بعد انہوں نے کراچی یونیورسٹی کا رخ کیا.

جہاں سے انہوں نے 1982 میں فلسفے کا امتحان پاس کیا، 1988 میں وہ رشتہ ازدواج سے منسلک ہوئے،

اپنے والد کے انتقال کے بعد میر حاصل بزنجو نے باقاعدہ طور پر ملکی سیاست کے میدان میں قدم رکھا اور پاکستان نیشنل پارٹی کا حصہ بن گئے۔

1980 میں وہ چار مہینے کے لیے اے آر ڈی تحریک کے دوران کراچی سے گرفتار ہو کر جیل بھی گئے۔

1990 میں پاکستان نیشنل پارٹی کے ٹکٹ پر پہلی بار انتخابات میں اور قومی اسمبلی کے ضمنی انتخاب میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔

1993کے انتخابات میں انہیں شکست کاسامناکرناپڑا جبکہ 1997 میں وہ دوبارہ قومی اسمبلی کے رکن بنے۔

حاصل بزنجو نے 2003 میں بلوچستان نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی(بی این ڈی پی)کی بنیاد رکھی،

بعد میں جس کا نام تبدیل کرکے نیشنل پارٹی رکھا گیا۔

میر حاصل بزنجو 2009 میں بلوچستان سے سینیٹر منتخب ہوئے۔

میر حاصل بزنجو 2014 نیشنل پارٹی کے صدر بنے، 2015 میں دوبارہ سینیٹر بنے، 2016 میں نوازشریف کی حکومت میں پورٹ اینڈ شپنگ کے وفاقی وزیر بھی رہے۔

میر حاصل بزنجو اپوزیشن جماعتوں کی رہبر کمیٹی کے فعال رکن بھی تھے۔