لاہور (لاہورنامہ) وفاقی حکومت کی ہدایات کی روشنی میں پنجاب حکومت نے صوبے میں سیاحت کے فروغ اور لوگوں کوزیادہ سے زیادہ تفریحی سہولیات فراہم کرنے کیلئے نئے سیاحتی مقامات کو پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت ڈویلپ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فیصلہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر برائے سیاحت آصف محمود اور چیف سیکرٹری پنجاب جواد رفیق ملک کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ میں منعقد اجلاس کے دوران کیا گیا۔
اجلاس میں صوبے میں سیاحت کے فروغ اورصوبائی محکموں کے سرکاری ریسٹ ہاؤسز کے مثبت استعمال سے متعلق فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آصف محمود نے کہا کہ سیاحت کا فروغ اور سیاحتی مقامات کی تعمیر و ترقی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کے وژن کے مطابق پنجاب حکومت نے سیاحت کے شعبے کی ترقی کیلئے عملی اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔
چیف سیکرٹری نے کہا کہ سیاحت کے فروغ سے نہ صرف معاشی سرگرمیاں تیز ہونگی بلکہ مقامی آبادیوں کو روزگار کے مواقع بھی میسر آئیں گے۔
انہوں نے سیکرٹری سیاحت کو ہدایت کی کہ صوبے میں نئے پوٹینشل سیاحتی مقامات کی نشاندہی کا کام جلد از جلد مکمل کیا جائے اورسیاحت کے شعبے کی ترقی کیلئے جامع منصوبہ ٹائم لائن کیساتھ تیار کیا جائے۔
چیف سیکرٹری نے سیاحتی مقامات پر ناجائز تجاوزات کے خاتمے، صفائی کے انتظامات بہتر بنانے اور دیگر ضروری سہولیات کی فراہمی سے متعلق بھی ہدایات جاری کیں۔
سیکرٹری سیاحت نے اجلاس کو بتایا کہ ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن آف پنجاب (ٹی ڈی سی پی) نے اپنی 13پراپرٹیز کو لیز پر دینے کے عمل کا آغاز کر دیا ہے۔
سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات نے صوبے میں ورلڈ بنک کے تعاون سے جاری پنجاب ٹورازم فاراکنامک گروتھ منصوبے پر عملدرآمد بارے بریفنگ دی۔
اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، آبپاشی، مواصلات و تعمیرات اور جنگلات کے محکموں کے ایڈمنسٹریٹو سیکرٹریز، ڈپٹی کمشنر لاہور، مینیجنگ ڈائریکٹر ٹی ڈی سی پی اور متعلقہ افسران نے شرکت کی جبکہ راولپنڈی، چکوال، جہلم، ساہیوال اور ٹوبہ ٹیک سنگھ کے ڈپٹی کمشنرز ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔