لاہور (لاہورنامہ) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر صدارت اتحاد بین المسلمین کمیٹی کے اجلاس میں اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کے حکومتی فیصلے کی تائید اور تحسین –
پاکستا ن کے قیام اور اس کے استحکام میں علمائے کرام اور دینی شخصیات کا کردار ہماری تاریخ کا ایک روشن باب ہے-
وطن عزیز کے معروضی حالات اس امر کے متقاضی ہیں کہ علماءکرام اور مذہبی ودینی شخصیات قومی یکجہتی،ملکی استحکام،فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور مجموعی امن وامان کے لئے ہمیشہ کی طرح اپنا اساسی اور کلیدی کردار ادا کرتے رہیںگے-
ہم حکومت پنجاب کی وساطت سے پوری قوم کو یقین دلاتے ہیں کہ محراب و منبر دفاع وطن اور قومی وملی سلامتی کے تقاضوںسے پوری طرح آگاہ ہے-ہم ضرورت پڑنے پر،پوری قوم کے ساتھ سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح متحدو متفق کھڑ ے ہوں گے-
جملہ مکاتب فکر کے علماء/خطباءاور ذاکرین اپنے خطبات میں میانہ روی اور مثبت رویہ احتیار کریںگے تاکہ فرقہ وارانہ کشیدگی پیدانہ ہو-
مزیدبراںاسلام اپنی تعلیمات میں اہل کتاب اور غیرمسلموں سے بھی رواداری کا سبق دیتا ہے-
لہذا علماءکرام اپنے خطبوں میں رواداری اور اتحاد امت پر بھی خصوصی زور دیں گے اور باہمی افتراق سے مکمل احتراز کریںگے-
بالخصوص محرم الحرام کے دوران امن وامان کے قیام کےلئے انتظامیہ سے مکمل تعاون کریں گے-
تمام مکاتب فکر کے علماء اس امر پر بھی متفق ہیں کہ کسی مسلمان کی دل آزاری نہ کی جائے، جس کے لئے ہم سب ”اپنے مسلک کو چھوڑو نہ اور دوسروں کے مسلک کو چھیڑو نہ“ کی پالیسی پر سختی سے کاربند رہیں گے-
کورونا وباءکے تدارک کے حوالے سے ارباب حکومت اور دینی طبقات کا بہترین اشتراک لائق تحسین تھا، جس پر بالخصوص حکومت پنجاب کو بھی مبارکبادپیش کرتے ہیں-ماہ رمضان المبارک کی طرح، پیش آمدہ محرم الحرام میں بھی حکومتی ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنایاجائے گا-
ہم ملک میں مذہب کے نام پر دہشت گردی اور قتل و غارت گری کو خلاف اسلام سمجھتے اور اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں- ایسی ہر تقریر اور تحریر سے گریز اور اجتناب کریں گے جو کسی بھی مکتبہ فکر کی دل آزاری اور اشتعال انگیزی کا باعث بن سکتی ہو۔
دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے پاک فوج، پنجاب پولیس اور دیگر سکیورٹی اداروں کی خدمات لائحق تحسین ہیں، ہم ان کی جرات و شجاعت کو سلام پیش کرتے ہیں-
کشمیر کی آزادی کے لئے علماءاور محراب و منبر حکومت کے شانہ بشانہ اپنا بھرپور کردار ادا کرتے رہیں گے -کشمیر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ،کی خصوصی حیثیت ختم کرنا قابل مذمت او رہندوستان کی گھناﺅنی ساز ش ہے، موجودہ صورتحال پر حکومت پاکستان کی موثر حکمت عملی کی مذہبی اور دینی طبقات بھرپور تائید کرتے ہیں،بھارت کو اس کے شرپسند عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے –
یقینا وطن عزیز اس وقت اپنی تاریخ کے نازک دور سے گزررہاہے-مشکل کی اس گھڑی میں ہم صبر، حوصلے اور تدبر کا مظاہرہ کرتے ہوئے،وطن عزیز کو امن وسلامتی کا گہوارہ بناکر اسے مضبوط او رمستحکم کرنے کا عزم کرتے ہیں-خدائے بزرگ وبرترسے دعا ہے کہ وہ ہمارے پیارے وطن پاکستان کی حفاظت فرمائے اور مسلمانوں کے درمیان اتحاد کو مضبوط کرنے کی ہماری ان کوششوں کو ثمر بار فرمائے-