شہباز شریف کی ضمانت پر رہائی، نیب کی بینچ کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ

لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف کی ضمانت پر رہائی کی درخواست کی سماعت کرنے والے بینچ کے خلاف نیب کی درخواست قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے نیب کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا میں معذرت خواہ ہوں، اب ایسا نہیں ہوتا، نیب پر پہلے بڑے الزامات لگ رہے ہیں، اب نیب اپنی مرضی کے بنچ بنوائے گا ؟۔ پیر کو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سردار محمد شمیم خان نے نیب کی درخواست پر سماعت کی۔نیب نے مقف اختیار کیا کہ شہباز شریف کی درخواست ضمانت پر جسٹس ملک شہزاد کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ سماعت کررہا ہے اور موجودہ بینچ درخواست ضمانت پر سماعت نہیں کرسکتا۔نیب نے عدالت نے استدعا کی کہ شہباز شریف کی درخواست ضمانت جسٹس علی باقر نجفی پر مشتمل بینچ کو بھجوائی جائے۔نیب کا کہنا ہے کہ جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں بینچ شریک ملزموں کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کرچکا ہے۔نیب نے شہباز شریف کی ضمانت پر رہائی کی درخواست کی سماعت کرنیوالے بنچ پر اعتراض کر دیا۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے نیب کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا میں معذرت خواہ ہوں، اب ایسا نہیں ہوتا، نیب پر پہلے بڑے الزامات لگ رہے ہیں، اب نیب اپنی مرضی کے بنچ بنوائے گا ؟۔ لاہور ہائیکورٹ نے درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفو ظ کرلیا۔