کراچی (لاہورنامہ) پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں کاروباری ہفتے کے آخری روز جمعہ کو اتار چڑھاو کا سلسلہ جاری رہنے کے بعد مندی غالب آگئی.
جس کے نتیجے میں کے ایس ای100انڈیکس 25.72پوائنٹس کی کمی سے41056.22پوائنٹس کی سطح پر آگیا.
لیکن مہنگے شیئرز کی قیمتیں بڑھنے کے باعث مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت میں7ارب78کروڑ95لاکھ روپے کا اضافہ ہوا .
جب کہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم جمعرات کی نسبت56.19فیصد کم رہی ۔
گزشتہ روز کاروبار کا آغاز مثبت زون میں ہوا اور ابتدائی اوقات میں سرمایہ کاروں کی جانب سے شیئرز خریداری کے باعث تیزی دیکھنے میں آئی.
جس کے نتیجے میں کے ایس ای100انڈیکس 41164پوائنٹس کی بلند سطح پرپہنچ گیا .
تاہم بعد ازاں حصص فروخت کا دباو بڑھ گیا جس کے سبب انڈیکس 41ہزار کی نفسیاتی حد سے گرتے ہوئے 40994 پوائنٹس کی نچلی سطح پر آگیا بعد میں ریکوری آئی اور41ہزار کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی .
لیکن مندی کا رجحان غالب رہا اور کے ایس ای100انڈیکس 0.06فیصد کمی سے41056.22پوائنٹس کی سطح پر آگیا اسی طرح کے ایس ای30انڈیکس44.05پوائنٹس کی کمی سے17695.40پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس30.48پوائنٹس کے اضافے سے28807.84پوائنٹس پر بند ہوا۔
گزشتہ روز368کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں155کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 201میں کمی اور12میں استحکام رہا۔
بیشتر کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی آنے کے باعث مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت گھٹ کر 76 کھرب 10 ارب 31 کروڑ 75 لاکھ روپے ہوگئی۔
حصص کی قیمتوں میں اتار چڑھاو کے لحاظ سے کولگیٹ پامولو 223.14روپے کے اضافے سے3198.39روپے اورفلپ موریس 117.37روپے ہوگئی جب کہ رفحان میظ 115روپے کی کمی 8250روپے اورنیسلے پاکستان70روپے کی کمی سے6ہزار روپے ہوگئی۔