انور مجید کی ضمانت منظور

سپریم کورٹ نے جعلی اکاونٹس کیس کے مرکزی ملزم انور مجید کی ضمانت منظور کر لی

اسلام آباد (لاہورنامہ) سپریم کورٹ نے جعلی اکاونٹس کیس کے مرکزی ملزم انور مجید کو دس کروڑ روپے کی بنک گارنٹی جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے طبی بنیادوں پر ضمانت منظور کر لی.

جبکہ عدالت عظمیٰ نے انور مجید کا پاسپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے واضح کیا ہے.

کہ انور مجید کو نیب حکام سے تفتیش میں تعاون کر نا ہوگا،

عدم تعاون پر انور مجید کی ضمانت خارج کر دی جائیگی۔

بدھ کو جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔

دور ان سماعت عدالت عظمیٰ نے جعلی بینک اکاونٹس کے ملزم انور مجید کو ضمانت دیتے ہوئے کہاکہ ملزم کا نام ای سی ایل پر رہے گا۔

عدالت نے ہدایت کی کہ نیب تفتیش میں تعاون جاری رکھا جائے۔

انہوں نے کہاکہ بنک گارنٹی کی رقم ڈپٹی رجسٹرار سپریم کورٹ کے پاس جمع کرائی جائے۔

عدالت عظمیٰ نے 10 کروڑ کی بنک گارنٹی جمع کرانے کا حکم دیا ۔

جسٹس قاضی امین نے کہاکہ دو رکنی بینچ ضمانت کا کیس سن سکتا ہے۔

وکیل انور مجیدمنیر اے ملک نے کہاکہ طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست کی ہے۔ منیر اے ملک نے کہاکہ میرا موکل مختلف بیماریوں کا شکار ہے،

میرے موکل کی سرجری پاکستان میں ہونے سے جان کو خطرہ ہوگا۔

منیر اے ملک نے کہاکہ شریک ملزم کو ضمانت مل چکی جبکہ انور مجید دو سال سے جیل میں ہیں۔

جسٹس قاضی امین نے کہاکہ بیمار شخص کو ضمانت ملنی چاہئے مگر ملک میں رہ کر علاج کرائیں۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ انور مجید پہلے دن سے این آئی سی وی ڈی میں زیر علاج ہیں۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ این آئی سی وی ڈی ملک کا سب سے بہترین ہسپتال ہے۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ ملزم کیخلاف 15 انکوائریاں اور 4 ریفرنسز چل رہے ہیں۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ 4 ارب سے زائد کی کرپشن کا الزام ہے۔

انہوں نے کہاکہ آصف علی زرداری کو ایک کروڑ روپے کے عوض ضمانت دی گئی۔

جسٹس قاضی امین نے کہا کہ انکی بات نہ کریں آصف علی زرداری کو چھوڑیں۔

عدالت عظمیٰ نے نیب پراسیکوٹر کی میڈیکل بورڈ بنانے کی استدعا مسترد کر دی۔