کراچی (لاہورنامہ) پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن)نے رہبر کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ وقت ایک دوسرے پر نکتہ چینی اور نیچا دکھانے کی بجائے لوگوں کی مشکلات کو سامنے رکھ کر ان کا حل نکالنے کا ہے ۔
حکومت احتساب نہیں انتقام لے رہی ہے۔
واضح ہو چکا ہے کہ احتساب کا عمل یکطرفہ ہے ۔
موجودہ حکومت کو گھر بھیجنے کے لیے آئینی و جمہوری طریقہ کار بروئے کار لائیں گے۔
اس وقت نوازشریف اور بے نظیر بھٹو کے درمیان ہونے و الے معاہدے کی تجدید کی ضرورت ہے۔
ان خیالات کا اظہار دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے بدھ کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف کی چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری سے اہم ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
قبل ازیں میاں شہباز شریف اور آصف علی زرداری کے درمیان ہونے والی ملاقات میں سید مراد علی شاہ، فرحت اللہ بابر، سید نوید قمر، شیری رحمان، احسن اقبال اور مریم اورنگزیب بھی شریک ہوئے۔
ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فرحت اللہ بابر نے کہا کہ حکومت احتساب نہیں انتقام لے رہی ہے۔
واضح ہو چکا ہے کہ احتساب کا عمل یکطرفہ ہے۔سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ صدارتی نظام کی باتیں کی جارہی ہیں۔
انہوں نے استفسار کیا کہ وہ کون لوگ ہیں جو صدارتی نظام کی باتیں کررہے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ ملک میں پارلیمان کی بالا دستی قائم رہنی چاہیے۔
تمام اداروں کو آئینی حدود میں رہ کرکام کرنا چاہیے۔پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما نوید قمر نے شہباز شریف نے مسلم لیگ ن کے صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم شہباز شریف اور مسلم لیگ ن کے رفقا کا شکریہ ادا کرتے ہیں جو مشکل وقت میں ہمارے زخموں پر مرہم رکھنے کے لیے کراچی تشریف لائے۔
نوید قمر نے کہا کہ ان کا یہاں آنا یہ پیغام دیتا ہے کہ جب ہم چاہتے ہیں تو تمام جماعتیں یہاں کے لوگوں کے لیے اکٹھی ہو جاتی ہیں اور بدقسمتی سے اب صرف سندھ نہیں بلکہ اور صوبوں میں بھی سیلاب اور بارشوں کا مسئلہ شروع ہو رہا ہے اور اس کے لیے ہماری مشترکہ منصوبہ بندی ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی یہ ہے کہ اس اقدام کا اعلان وزیر اعظم کو کرنا چاہیے تھا اور ناصرف وفاقی بلکہ صوبائی حکومتوں کو بٹھا کر اس معاملے پر بات کرنی چاہیے تھی۔انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں رہبر کمیٹی اس کا اجلاس بھی کل ہو رہا ہے جس میں تفصیلات آئیں گی لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس کی بھی تاریخ آ جائے اور کل والی میٹنگ میں اس کی بھی تاریخ دی جائے گی۔
پریس کانفرنس سے مسلم لیگ(ن) کے مرکزی جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قیامت خیز بارش اور سیلاب کے نتیجے میں کراچی کے عوام اور سندھ میں عمر کوٹ اور دیگر اضلاع میں جو تباہی ہوئی ہے تو ہم نے سوچا کہ اس سلسلے میں اظہار یکجہتی کریں۔
انہوں نے کہا کہ آج شہباز شریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تجویز پیش کی کہ ان تباہ کاریوں کے نتیجے میں ضروری ہے کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر ایک خطیر امدادی پیکج کا اعلان کرے تاکہ جن لوگوں کا نقصان ہوا ہے وہ دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑے ہو سکیں۔
انہوں نے کہا کہ اسی طرح زرعی شعبے میں کسانوں اور فصلوں کا جو نقصان ہوا ہے ان کو بھی نقصان کا معاوضہ دینے کے لیے وفاق صوبائی حکومت کی مدد کرے .
احسن اقبال نے کہا کہ ہم حکومت سندھ، سندھ اور کراچی کے عوام کو یہ یقین دلانے آئے ہیں کہ پورا ملک ان کے اس دکھ کی گھڑی میں ان کی اس تکلیف میں شریک ہیں اور ہم قومی سطح پر یہاں کی تعمیرنو کی کوششوں کو تیز کرنے کے لیے اپنی آواز بھرپور طریقے سے اٹھائیں گے۔