لاہور ( لاہورنامہ) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی والے مولانا فضل الرحمان کے پیچھے لگ کر اپنی سیاست عاقبت خراب نہیں کریں گے،
آل پارٹیز کانفرنس ٹیں ٹیں فش اور کھایا پیا منہ صاف کیا سے زیادہ کچھ نہیں ہو گی ،
اپوزیشن جلسہ جلسہ اور جلوس جلوس تو کھیل سکتی ہے لیکن دھرنا نہیں دے سکتی،
اب ان کا استقبال نہیں کیا جائے گا بلکہ وفا کریں گے تو وفا ہو گی اور جفا کریں گے ایسا ہی رویہ اپنایا جائے گا ،
نواز شریف اگر 10ستمبر تک واپس نہ آئے تو تقسیم کی صورت میں(ن) سے (ش)نکل آئے گی ،
مسلم لیگ (ن) کی سیاست ان کے گھر میں قید ہوگئی،
پتھرا ئوالی پارٹی بات چیت والی پارٹی کے ساتھ چلنے کیلئے تیار نہیں،
وزیر اعظم کا دورہ کراچی تبدیلی کی امید ہے اور مرکزی ، سندھ حکومت اور پاک فوج مل کر سوا ستیاناس کو ٹھیک کرنے جارہے ہیں ،
درآمد کی گئی گندم اور یورو فائیو کی ترسیل ریلوے کو مل گئی ہے۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے ریلوے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ ایم ایل ون کا12ستمبر کو انٹر نیشنل ٹینڈر جاری کررہے ہیں،
کراچی سرکلر ریلوے کو سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق مکمل کریں گے،
کے سی آر پر ہمیں 10 ارب کے فنڈ زملے ہیں ہم نے کے سی آر کا 11 کلومیٹر تک کا ٹریک مکمل کرلیاہے،
پہلے مرحلے میں سنگل ٹریک ڈالا جائے گا اور یہ 30دسمبر تک مکمل ہوگا اور دوسرے مرحلے میں ڈبل ٹریک ڈالا جائے گا ۔
وزیر اعظم عمران خان اس مہینے حسن ابدال پنجہ صاحب میں نئے ریلوے اسٹیشن ، سکھوں کے مہمان خانے اور ریسٹ ہائوس کا افتتاح کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ درآمدی گندم کی ترسیل کا کام ریلوے کو مل گیا ہے جبکہ یورو فائیو پیٹرول مصنوعات کی ترسیل کیلئے بھی ریلوے کو ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
انہوں نے نیب کی جانب سے ریلوے کے محکمے میں بھرتیوں کے حوالے سے تحقیقات بارے سوال کے جواب میں کہا کہ نیب تحقیقات کرے ۔
انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) والے اسمبلیوں سے استعفے نہیں دیں گے ،
مولانا فضل الرحمان تحریر ی چاہتے ہیں اور یہ لکھ کر نہیں دیں گے کیونکہ ان کا اپنا ایجنڈا ہے ۔
میں نے کہا تھاکہ نواز شریف کو واپس لانے کی کوشش کی جائے گی ، اگر نواز شریف دس ستمبر تک آ جاتے ہیں تو ان کی سیاست میں بہتری آئے گی اور دو پارٹیاں بننے سے بچ جائیںگی ،
اگر نوازشریف کی واپسی نہ ہوئی تو تقسیم کی صورت میں (ن) سے (ش )ضرور نکلے گی ۔
ا نہوں نے عاصم باجوہ کا استعفیٰ منطور نہ ہونے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے جانچ پڑتال کے بعد استعفیٰ قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہوگا کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ اس میں الزام کے سوا کچھ نہیں ،
آج ملک کے داخلی اور خارجی جو حالات ہیں ان میں عمران خان فٹ آدمی ہے ۔