کراچی(لاہورنامہ)امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی میں حالیہ بارشوں سے متاثرہ اور آفت زدہ تمام علاقوں کے مکینوں کی بھر پور مدد کی جائے ۔
کراچی میں با اختیار شہری حکومت قائم کی جائے ۔
شفاف مردم شماری اور تین ماہ میں بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں ۔
تمام اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے ۔ کے الیکٹرک کا فارنزک آڈٹ کرایا جائے ،
اسے قومی تحویل میں لے کر کراچی کے شہریوں سے لوٹی گئی رقم واپس دلوائی جائے.
اور کے الیکٹرک کے ٹیرف میں حالیہ ظالمانہ اضافہ واپس لیا جائے ۔
یوسف گوٹھ اور سرجانی ٹائون کے دیگر متاثرہ علاقوں کے مکینوں کی زندگی مفلوج ہو گئی ہے ۔ ان کے مسائل حل کیے جائیں ۔
وفاقی و صوبائی حکومت نے کراچی کے لیے پہلے بھی اعلانات کے سوا کچھ نہیں کیا تھا۔ وزیر اعظم عمران خان کو بارش کے فوراً بعد کراچی آنا چاہیئے تھا اور آج گورنر ہائوس سے نکل کر عام بستیوں اور آبادیوں کا دورہ کرنا چاہیئے تھا ۔
نئے اعلانات سے قبل یہ بتائیں کہ پہلے کے اعلان شدہ 162ارب روپے کہاں خرچ کیے گئے ؟
انہوں نے یوسف گوٹھ ، عبد الرحیم گوٹھ ، بسم اللہ ٹائون ، سرجانی ٹائون سیکٹر 4-Bسمیت بارش سے متاثرہ دیگر علاقے کے دورے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو اور علاقہ مکینوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
اس موقع پر جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر ممتاز حسین سہتو ، امیر کراچی حافظ نعیم الرحمن ، نائب امیر مسلم پرویز ، ڈپٹی سیکریٹری عبد الرزاق خان، امیر ضلع شمالی محمد یوسف ، سیکریٹری ضلع محمد عرفان ، سیکریٹری اطلاعات سندھ مجاہد چنا ، سیکریٹری اطلاعات کراچی زاہد عسکری ،مغل برادری کے شیر دل مغل ، راجپوت برادری کے رائو انتظار راجپوت سمیت جماعت اسلامی کے کارکنان اور الخدمت کے رضا کار بھی موجود تھے ۔
الخدمت کے کوآرڈی نیٹر انجینئرسید محمد رضوان شاہ نے سراج الحق کو سرجانی ٹائون کے متاثرہ علاقوں میں الخدمت کی امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے بریفنگ دی ۔
انسان چاند پر پہنچ گیا ہے لیکن یہاں کے عوام کو پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں ہے،
جماعت اسلامی نے ہمیشہ اور ہر فورم پر کراچی کے عوام کا مقدمہ لڑا ہے اور انہیں کبھی تنہا نہیں چھوڑا ۔
جماعت اسلامی آج بھی کراچی کے عوام کے ساتھ ہے اور ان کے حق کے لیے جدو جہد جاری رکھے گی ۔